معجم صغیر للطبرانی - حدیث 693

كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا السَّرِيُّ بْنُ سَهْلٍ الْجُنْدِيسَابُورِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رُشَيْدٍ، حَدَّثَنَا مُجَّاعَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَبْدِ الْغَافِرِ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((اسْتَحْيُوا مِنَ اللَّهِ حَقَّ الْحَيَاءِ)) قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا لَنَسْتَحْيِي وَالْحَمْدُ لِلَّهِ فَقَالَ: ((مَنِ اسْتَحْيَا مِنَ اللَّهِ حَقَّ الْحَيَاءِ فَلْيَحْفَظِ الرَّأْسَ وَمَا حَوَى وَالْبَطْنَ وَمَا وَعَى وَلْيَذْكُرِ الْمَوْتَ وَالْبَلَاءَ وَمَنْ أَرَادَ الْآخِرَةَ تَرَكَ زِينَةَ الدُّنْيَا فَمَنْ فَعَلَ ذَلِكَ فَقَدِ اسْتَحْيَا مِنَ اللَّهِ حَقَّ الْحَيَاءِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ قَتَادَةَ إِلَّا مُجَّاعَةُ تَفَرَّدَ بِهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رُشَيْدٍ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 693

ادب كا بيان باب سیّدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ سے اس طرح شرم کرو جس طرح اس سے شرم کرنے کا حق ہے‘‘ لوگ کہنے لگے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم الحمد للہ اللہ تعالیٰ سے شرم کرتے ہیں آپ نے فرمایا: ’’جو اللہ تعالیٰ سے اس طرح شرم کرے جس طرح اس سے شرم کرنے کا حق ہے تو وہ اپنےسر کی اور جو اس نے محفوظ رکھا ہے اس کی اور پیٹ کی حفاظت کرے اور موت اور بوسیدہ ہو جانے کو یاد رکھے اور جو آخرت کا ارادہ کرے وہ دنیا کی زینت ترک کر دیتا ہے جس نے اس طرح کیا تو اس نے اللہ سے اس طرح شرم کیا جس طرح اس سے شرم کرنے کا حق ہے۔‘‘
تشریح : (۱) انسان کو شرم و حیا کا پاسدار ہوناچاہیے۔ (۲) جو شرم و حیاء کا پاس رکھتا ہے وہ غیر اخلاقی و غیر شرعی اقوال و افعال سے اجتناب کرتا ہے۔ (۳) دنیا کی لذتیں ختم کر دینے والی موت کو کثرت سے یاد کرنا چاہیے۔ (۴) جس کی نظر آخرت پر ہو وہ دنیا میں دل نہیں لگاتا۔ (۵) دنیا میں رہتے ہوئے انسان کو ان چیزوں سے اجتناب کرنا چاہیے جو اس کے لیے آخرت میں مفید نہیں ہیں اسلام اسی کا درس دیتا ہے اور یہی زہد ہے۔
تخریج : سنن ترمذي، کتاب صفة القیامة، باب، رقم : ۲۴۵۸ قال الشیخ الالباني حسن۔ مسند احمد: ۱؍۳۸۷۔ معجم الاوسط، رقم : ۷۳۴۲۔ صحیح ترغیب وترهیب، رقم : ۱۷۲۴۔ (۱) انسان کو شرم و حیا کا پاسدار ہوناچاہیے۔ (۲) جو شرم و حیاء کا پاس رکھتا ہے وہ غیر اخلاقی و غیر شرعی اقوال و افعال سے اجتناب کرتا ہے۔ (۳) دنیا کی لذتیں ختم کر دینے والی موت کو کثرت سے یاد کرنا چاہیے۔ (۴) جس کی نظر آخرت پر ہو وہ دنیا میں دل نہیں لگاتا۔ (۵) دنیا میں رہتے ہوئے انسان کو ان چیزوں سے اجتناب کرنا چاہیے جو اس کے لیے آخرت میں مفید نہیں ہیں اسلام اسی کا درس دیتا ہے اور یہی زہد ہے۔