كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ حَمْزَةَ الْمُقْرِئُ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنِ الْأَجْلَحِ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: لَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ مَكَّةَ أُتِيَ بِأَبِي قُحَافَةَ وَرَأْسُهُ وَلِحْيَتُهُ كَأَنَّهَا ثَغَامَةٌ فَقَالَ: ((غَيِّرُوا الشَّيْبَ وَاجْتَنِبُوا الْسَّوَادَ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الْأَجْلَحِ إِلَّا شَرِيكٌ تَفَرَّدَ بِهِ أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ
ادب كا بيان
باب
سیّدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم مکہ تشریف لائے تو آپ کے پاس ابو قحافہ کو لایا گیا اور ان کا سر اور داڑھی ثغامہ گھاس کی طرح تھی تو آپ نے فرمایا: ’’بڑھاپے کے رنگ کو بدل ڈالو اور سیاہ رنگ سے بچنا۔‘‘
تشریح :
(۱) عورت اور مرد کا سفید بالوں کو زرد یا سرخ مہندی سے رنگنا جائز اور سیاہ مہندی سے رنگنا حرام ہے۔ البتہ سرخ اور سیاہ مہندی کو ملا کر کہ سیاہ رنگ غالب نہ ہو رنگنا افضل ہے۔
(۲) سفید بالوں کو مہندی نہ لگانے سے مہندی سے رنگنا افضل ہے۔
تخریج :
مسلم، کتاب اللباس، باب استحباب خضاب الشیب، رقم : ۱۲۰۲۔ سنن ابي داود، کتاب الرجل، باب فی الخضاب، رقم : ۴۲۰۴۔ سنن نسائي، رقم: ۵۰۷۶۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۳۶۲۴۔
(۱) عورت اور مرد کا سفید بالوں کو زرد یا سرخ مہندی سے رنگنا جائز اور سیاہ مہندی سے رنگنا حرام ہے۔ البتہ سرخ اور سیاہ مہندی کو ملا کر کہ سیاہ رنگ غالب نہ ہو رنگنا افضل ہے۔
(۲) سفید بالوں کو مہندی نہ لگانے سے مہندی سے رنگنا افضل ہے۔