كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا حَمَلَةُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْغَزِّيُّ، بِمَدِينَةِ غَزَّةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو الْغَزِّيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْفِرْيَابِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَوْفٍ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ، عَنِ سَلْمَانَ الْفَارِسِيِّ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((تَمَسَّحُوا بِالْأَرْضِ؛ فَإِنَّهَا بِكُمْ بَرَّةٌ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ سُفْيَانَ إِلَّا الْفِرْيَابِيُّ
ادب كا بيان
باب
سیّدنا سلیمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم زمین کے ساتھ اپنے آپ کو ملاؤ یہ تمہارے ساتھ نیک اور اچھی (یعنی مٹی سے تیمم کرو اور اپنی پیشانی سجدے کے وقت زمین پر لگاؤ) ہے۔‘‘
تشریح :
معلوم ہوا مٹی سے مسح کرنا اور بغیر چٹائی وغیرہ کے چٹیل زمین پر نماز کی ادائیگی درست ہے۔
تخریج :
صحیح الجامع، رقم : ۲۹۹۸۔ سلسلة صحیحة، رقم : ۱۷۹۲ مجمع الزوائد، ۸؍۶۱۔
معلوم ہوا مٹی سے مسح کرنا اور بغیر چٹائی وغیرہ کے چٹیل زمین پر نماز کی ادائیگی درست ہے۔