معجم صغیر للطبرانی - حدیث 684

كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخُرْقِي الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِرْدَاسٍ الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَرْوَانَ الْعَقِيلِيُّ حَدَّثَنَا عُمَارَةُ بْنُ أَبِي حَفْصَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: أَصْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ خَائِرُ النَّفْسِ وَأَمْسَى وَهُوَ كَذَلِكَ، وَأَصْبَحَ وَهُوَ كَذَلِكَ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَالِي أَرَاكَ خَائِرًا؟ فَقَالَ: ((إِنَّ جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَامُ وَعَدَنِي أَنْ يَأْتِيَنِي وَمَا أَخْلَفَنِي قَطُّ)) فَنَظَرُوا فَإِذَا جِرْوُ كَلْبٍ تَحْتَ نَضَدٍ لَهُمْ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ بِذَلِكَ الْجَرْوِ فَأُخْرِجَ وَأَمَرَ بِذَلِكَ الْمَكَانَ فَغُسِلَ بِالْمَاءِ فَجَاءَ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَامُ فَقَالَ: ((إِنَّكَ وَعَدْتَنِي أَنْ تَأْتِيَنِي وَمَا أَخْلَفْتَنِي قَطُّ)) قَالَ: أَمَا عَلِمْتَ أَنَّا لَا نَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ وَلَا صُورَةٌ؟ لَمْ يَرْوِهِ عَنْ عُمَارَةَ إِلَّا مُحَمَّدُ بْنُ مَرْوَانَ الأنْصَارِيُّ وَلَا رَوَاهُ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ إِلَّا عُمَارَةُ وَرَوَاهُ سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ وَيُونُسُ بْنُ يَزِيدَ وَغَيْرُهُمَا مِنْ أَصْحَابِ الزُّهْرِيِّ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ السَّبَّاقِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 684

ادب كا بيان باب سیّدہ میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی) فرماتی ہیں ایک دفعہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم صبح اٹھے آپ کی طبیعت بوجھل اور بدمزہ ہو گئی اور پھر آگے شام اسی حالت میں ہو گئی میں نے کہا یا رسول اللہ میں آپ کی طبیعت کو بوجھل محسوس کرتی ہوں تو آپ نے فرمایا: ’’جبریل نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ وہ آئے گا مجھ سے اس نے کبھی وعدہ خلافی نہیں کی‘‘ تو پھر انہوں نے دیکھا کہ چارپائی کے نیچے ایک کتیا کا بچہ تھا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ اس کو نکال کر اس جگہ کو پانی سے دھویا جائے۔ تو پھر جبرائیل علیہ السلام آگئے آپ نے پوچھا: ’’تم نے مجھ سے کبھی وعدہ خلافی نہیں کی اور اس دفعہ آپ نے مجھ سے وعدہ کیا تھا اور آپ نہیں آئے؟ جبرائیل علیہ السلام نے کہا جس گھر میں کتا یا تصویر ہو اس میں ہم نہیں جا یا کرتے۔‘‘
تشریح : (۱) ایسی جگہیں جہاں کتے یا تصاویر ہوں وہاں رحمت کے فرشتے نہیں آتے، لہٰذا گھروں کو رحمت و برکت کا گہوارہ بنانے کے لیے ایسی چیزوں سے پاک و صاف کرنا ضروری ہے۔ (۲) جس جگہ خلافِ شرع کام ہو وہاں وعدہ خلافی کرنا جائز و درست ہے۔ (۳) صحیح العقیدہ اور منہج سلف کے حاملین کو ایسی تقریبات کا بائیکاٹ کرنا چاہیے جہاں خلافِ شرع افعال انجام دئیے جا رہے ہوں۔
تخریج : مسلم، کتاب اللباس، باب تحریم تصویر، رقم : ۲۱۰۵۔ سنن ابي داود، کتاب اللباس، باب فی الصور، رقم : ۴۱۵۷۔ سنن نسائي، کتاب العید، باب امتناع الملائکة، رقم : ۴۲۸۳۔ (۱) ایسی جگہیں جہاں کتے یا تصاویر ہوں وہاں رحمت کے فرشتے نہیں آتے، لہٰذا گھروں کو رحمت و برکت کا گہوارہ بنانے کے لیے ایسی چیزوں سے پاک و صاف کرنا ضروری ہے۔ (۲) جس جگہ خلافِ شرع کام ہو وہاں وعدہ خلافی کرنا جائز و درست ہے۔ (۳) صحیح العقیدہ اور منہج سلف کے حاملین کو ایسی تقریبات کا بائیکاٹ کرنا چاہیے جہاں خلافِ شرع افعال انجام دئیے جا رہے ہوں۔