معجم صغیر للطبرانی - حدیث 682

كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ نَصْرٍ الطُّوسِيُّ بأَصْبَهَانَ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ جَبَلَةَ بْنِ أَبِي رَوَّادٍ، حَدَّثَنِي أَبِي وَعَمِّي، عَنْ أَبِيهِمَا، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ بَكْرِ بْنِ وَائِلٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((إِذَا أَتَى أَحَدُكُمُ الْمَجْلِسَ فَلْيُسَلِّمْ فَإِذَا قَامَ فَلْيُسَلِّمْ فَلَيْسَتِ الْأُولَى بِأَحَقَّ مِنَ الثَّانِيَةِ)) لَا يُرْوَى عَنْ شُعْبَةَ إِلَّا بِهَذَا الْإِسْنَادِ تَفَرَّدَ بِهِ خَلَفٌ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 682

ادب كا بيان باب سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم سے کوئی کسی مجلس میں آئے تو ان کو سلام کہے پھر جب اٹھے تو پھر سلام کہے ان میں سے پہلا سلام دوسرے سلام سے زیادہ حقدار نہیں ہے۔‘‘
تشریح : مجلس میں داخل ہوتے وقت اور مجلس سے خارج ہوتے وقت سلام کہنا مشروع ومستحب فعل ہے۔ عموماً مجلس میں شمولیت کے وقت تو حاصرین مجلس کو سلام پیش کیا جاتا ہے۔ لیکن مجلس سے نکلتے وقت خاموشی سے نکلا جاتا ہے ایسا درست نہیں بلکہ مجلس کے اختتام پر یا مجلس سے نکلنے پر بھی سلام کہنا لازم ہے۔
تخریج : سنن ابي داود، کتاب الادب، باب فی السلام، رقم : ۵۲۰۸۔ سنن ترمذي، کتاب الاستئذان، باب التسلیم عند القیام، رقم : ۲۷۰۶ قال الشیخ الالباني حسن صحیح۔ مجلس میں داخل ہوتے وقت اور مجلس سے خارج ہوتے وقت سلام کہنا مشروع ومستحب فعل ہے۔ عموماً مجلس میں شمولیت کے وقت تو حاصرین مجلس کو سلام پیش کیا جاتا ہے۔ لیکن مجلس سے نکلتے وقت خاموشی سے نکلا جاتا ہے ایسا درست نہیں بلکہ مجلس کے اختتام پر یا مجلس سے نکلنے پر بھی سلام کہنا لازم ہے۔