معجم صغیر للطبرانی - حدیث 679

كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ يَاسِرِ الْبَغْدَادِيُّ، خَالُ أَبِي الْأَذَانِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ الْأَزْهَرِ الْوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ الْأَزْرَقُ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: ((كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَمِعَ اسْمًا قَبِيحًا غَيَّرَهُ فَمَرَّ عَلَى قَرْيَةٍ يُقَالُ لَهَا عُفْرَةُ فَسَمَّاهَا خَضِرَةً)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ شَرِيكٍ إِلَّا إِسْحَاقُ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 679

ادب كا بيان باب سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب کوئی برا نام سنتے تو اس کو بدل دینے آپ ایک بستی پر سے گزرے اس کا نام عفرہ تھا تو آپ نے اس کا نام خضرہ رکھ دیا۔‘‘
تشریح : (۱) برے نام جس میں (حقارت اور بدشگونی) ایسے نام رکھنا مکروہ ہے اور کسی نبی، ولی یا شہید کی طرف مولود کی ایسی نسبت کرنا جو صرف اللہ تعالیٰ کے لیے خاص ہے، مثلاً ’’پیراں دتا، پیر بخش وغیرہ‘‘ نام رکھنا حرام ہے۔ (۲) مکروہ اور حرام نام کو تبدیل کرنا لازم ہے۔ نیز برے نام کی تاثیر مسمی میں بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ لہٰذا غیر شرعی مکروہ اور حرام ناموں سے اجتناب لازم ہے۔
تخریج : معجم الاوسط، رقم : ۲۷۶۶۔ سلسلة صحیحة، رقم : ۲۰۸۔ مجمع الزوائد: ۸؍۵۱۔ (۱) برے نام جس میں (حقارت اور بدشگونی) ایسے نام رکھنا مکروہ ہے اور کسی نبی، ولی یا شہید کی طرف مولود کی ایسی نسبت کرنا جو صرف اللہ تعالیٰ کے لیے خاص ہے، مثلاً ’’پیراں دتا، پیر بخش وغیرہ‘‘ نام رکھنا حرام ہے۔ (۲) مکروہ اور حرام نام کو تبدیل کرنا لازم ہے۔ نیز برے نام کی تاثیر مسمی میں بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ لہٰذا غیر شرعی مکروہ اور حرام ناموں سے اجتناب لازم ہے۔