كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ اللَّيْثِ الزِّيَادِيُّ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا غَسَّانُ بْنُ مَالِكٍ السُّلَمِيُّ، حَدَّثَنَا سَلَّامٌ أَبُو الْمُنْذِرِ، عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ ((أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ الْخَذْفِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ يُونُسَ إِلَّا سَلَّامٌ
ادب كا بيان
باب
سیّدنا عبد اللہ بن مفضل رضی الله عنہ کہتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کنکری پھینکنے سے منع فرمایا۔‘‘
تشریح :
(۱) خدف کا معنی ہے کہ درمیانی دو انگلیوں میں کنکری رکھ کر پھینکنا یا غلیل میں پتھر رکھ کر پھینکنا۔
(۲) یہ حدیث دلیل ہے کہ خدف کا استعمال ممنوع ہے۔ کیونکہ اس کا کوئی فائدہ نہیں بلکہ اس کے نقصان وغیرہ کا ڈر ہے (کہ اس سے آنکھ وغیرہ پھوٹ سکتی ہے) نیز اس طرح کی تمام اشیاء اسی حکم میں شامل ہیں۔ (عون المعبود: ۴۱؍۳۰۳)
تخریج :
بخاري، کتاب الادب، باب النهي عن الخذف، رقم : ۶۲۲۰۔ مسلم، کتاب العید باب اباحة ما یستعان، رقم : ۱۹۵۴۔
(۱) خدف کا معنی ہے کہ درمیانی دو انگلیوں میں کنکری رکھ کر پھینکنا یا غلیل میں پتھر رکھ کر پھینکنا۔
(۲) یہ حدیث دلیل ہے کہ خدف کا استعمال ممنوع ہے۔ کیونکہ اس کا کوئی فائدہ نہیں بلکہ اس کے نقصان وغیرہ کا ڈر ہے (کہ اس سے آنکھ وغیرہ پھوٹ سکتی ہے) نیز اس طرح کی تمام اشیاء اسی حکم میں شامل ہیں۔ (عون المعبود: ۴۱؍۳۰۳)