كِتَابُ الْعِلْمِ بَابٌ حَدَّثَنَا مَسْلَمَةُ بْنُ الْهَيْثَمِ الْأَصْبَهَانِيُّ، حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْفَرَجِ الرِّيَاشِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ قُرَيْبٍ الْأَصْمَعِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ أَبِي غَالِبٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((الْخَوَارِجُ كِلَابُ النَّارِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ قُرَيْبٍ أَبِي الْأَصْمَعِيِّ إِلَّا ابْنُهُ وَعَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ
علم کا بیان
باب
سیّدنا ابو امامہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’خارجی جہنم کے کتے ہیں۔‘‘
تشریح :
(۱) خوارج کا سرغنہ ذوالخویصرہ تھا جس نے غزوہ حنین میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر اعتراض کیا تھا۔ (دیکھئے مسلم، رقم: ۱۰۶۳) بعد میں اس کی ذریت نے بھی احادیث نبویہ کا انکار کیا۔ سلف امت نے اپنا فریضہ انجام دیتے ہوئے ان کے ساتھ قلم، زبان اور تلوار تینوں چیزوں سے جہاد کیا۔
(۲) اس حدیث میں خوارج کے اخروی انجام کو واضح کیا گیا ہے۔
تخریج :
سنن ابن ماجة، کتاب المقدمة، باب فی ذکر الخوارج، رقم : ۱۷۳ قال الشیخ الالباني صحیح۔ معجم الاوسط، رقم : ۹۰۸۵۔ صحیح الجامع، رقم : ۳۳۴۷۔
(۱) خوارج کا سرغنہ ذوالخویصرہ تھا جس نے غزوہ حنین میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر اعتراض کیا تھا۔ (دیکھئے مسلم، رقم: ۱۰۶۳) بعد میں اس کی ذریت نے بھی احادیث نبویہ کا انکار کیا۔ سلف امت نے اپنا فریضہ انجام دیتے ہوئے ان کے ساتھ قلم، زبان اور تلوار تینوں چیزوں سے جہاد کیا۔
(۲) اس حدیث میں خوارج کے اخروی انجام کو واضح کیا گیا ہے۔