معجم صغیر للطبرانی - حدیث 669

كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ إِبْرَاهِيمَ الْمَوْصِلِيُّ الْعُمَرِيُّ، حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَهْدِيٍّ الْمَوْصِلِيُّ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ الضُّبَعِيُّ، عَنْ أَبِي عَامِرٍ الْخَزَّازِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ مِمَّا أَضْرِبُ يَتِيمِي؟ قَالَ: ((مِمَّا كُنْتَ ضَارِبًا مِنْهُ وَلَدَكَ غَيْرَ وَاقٍ مَالَكَ بِمَالِهِ وَلَا مُتَأَثِّلٍ مِنْ مَالِهِ مَالًا)) ، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ جَابِرٍ إِلَّا أَبُو عَامِرٍ الْخَزَّازُ وَلَا عَنْهُ إِلَّا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ تَفَرَّدَ بِهِ مُعَلَّى بْنُ مَهْدِيٍّ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 669

ادب كا بيان باب سیّدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں میں نے کہا یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) میں اپنی یتیمی کو کس چیز کے ساتھ ماروں ؟ تو آپ نے فرمایا: ’’جس چیز سے تو اپنی اولاد کو مارتا ہے اس کے مال سے اپنے مال کو تو بچانے والا بھی نہ بن اور نہ ہی اس کے مال کو زکوٰۃ دینے میں اصل ٹھہرا۔‘‘
تشریح : (۱) زیر کفالت یتیم اور زیر تربیت بچوں کو بطور تادیب واصلاح مارنا اور سرزنش کرنا جائز ہے۔ البتہ یتیم پر بے جا تشدد کرنا جائز نہیں۔ (۲) یتیم کا مال ذاتی مال سے ملانا اور اسے ذاتی جائیداد بنانا جائز نہیں۔ البتہ یتیم کی فلاح کے لیے اس کے مال میں جائز تصرف کرنا اور اس کو استعمال کرنا جائز ہے۔
تخریج : ابن حبان، رقم : ۴۲۴۴۔ مجمع الزوائد: ۸؍۱۶۳۔ ابن عدي ضعفاء: ۴؍۷۲۔ (۱) زیر کفالت یتیم اور زیر تربیت بچوں کو بطور تادیب واصلاح مارنا اور سرزنش کرنا جائز ہے۔ البتہ یتیم پر بے جا تشدد کرنا جائز نہیں۔ (۲) یتیم کا مال ذاتی مال سے ملانا اور اسے ذاتی جائیداد بنانا جائز نہیں۔ البتہ یتیم کی فلاح کے لیے اس کے مال میں جائز تصرف کرنا اور اس کو استعمال کرنا جائز ہے۔