كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْدَانَ الْأَصْبَهَانِيُّ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنَا أَشْهَلُ بْنُ حَاتِمٍ، عَنْ قُرَّةَ بْنِ خَالِدِ بْنِ رَبَاحٍ، عَنْ أَبِي السَّوَّارِ الْعَدَوِيِّ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ الْحُصَيْنِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((الْحَيَاءُ خَيْرٌ كُلُّهُ)) ، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ قُرَّةَ بْنِ خَالِدٍ السَّدُوسِيِّ إِلَّا أَشْهَلُ بْنُ حَاتِمٍ، تَفَرَّدَ بِهِ ابْنُ وَهْبٍ أَبُو السَّوَّارِ مِنْ خِيَارِ الْمُسْلِمِينَ مِنْ كُبَراءِ تَابِعِي الْبَصْرَةِ
ادب كا بيان
باب
سیّدنا عمران بن حصین کہتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’حیاء سب کی سب بہتری ہے۔‘‘
تشریح :
(۱) اس حدیث میں حیاء کی فضیلت واہمیت کا بیان ہے کہ حیا سراپا خیر وبرکت ہے اور حیا کا انجام خیر وبرکت ہی سے منتج ہوتا ہے۔
(۲) حیاء کی کمی اور نقص اللہ تعالیٰ سے دوری اور لوگوں سے بے شرمی ذلت ورسوائی کا باعث بنتا ہے دین داری اور حسن اخلاق کی پابندی میں بھی حیاء ہی کا اصل کردار ہے۔
تخریج :
بخاري، کتاب الادب، باب الحیاء، رقم : ۶۱۱۷۔ مسلم، کتاب الایمان، باب بیان عدد شعب الایمان، رقم : ۳۷۔
(۱) اس حدیث میں حیاء کی فضیلت واہمیت کا بیان ہے کہ حیا سراپا خیر وبرکت ہے اور حیا کا انجام خیر وبرکت ہی سے منتج ہوتا ہے۔
(۲) حیاء کی کمی اور نقص اللہ تعالیٰ سے دوری اور لوگوں سے بے شرمی ذلت ورسوائی کا باعث بنتا ہے دین داری اور حسن اخلاق کی پابندی میں بھی حیاء ہی کا اصل کردار ہے۔