معجم صغیر للطبرانی - حدیث 667

كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ بُنْدَارٍ الْأَصْبَهَانِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْعَدَنِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهَا قَالَتْ: كُنْتُ آكُلُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ حَيْسًا فِي قَعْبٍ فَمَرَّ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَدَعَاهُ فَأَكَلَ فَأَصَابَتْ أُصْبُعُهُ أُصْبَعِي فَقَالَ: ((حَسِّ أَوْهِ أَوْهِ لَوْ أُطَاعُ فِيكُنَّ مَا رَأَتْكُنَّ عَيْنٌ)) فَنَزَلَتْ آيَةُ الْحِجَابِ لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مِسْعَرٍ إِلَّا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 667

ادب كا بيان باب سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں میں نبی علیہ السلام کے ساتھ ایک ہی پیالے میں حلوہ کھاتی تھی کہ سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ وہاں سے گزرے تو آپ نے ان کو بلایا تو انھوں نے بھی کھایا ان کی انگلی میری انگلی سے لگ گئی تو انھوں نے فرمایا: ’’اوہ، اوہ، افسوس اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم تمھارے متعلق میری بات مانتے تو تمھیں کوئی آنکھ نہ دیکھ سکتی تو حجاب کی آیت نازل ہوگئی۔‘‘
تشریح : (۱) آیاتِ حجاب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی موافقت میں نازل ہوئیں۔ (۲) میاں بیوی ایک ہی برتن سے کھانا تناول کر سکتے ہیں۔ (۳) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حلوہ (میٹھی چیزیں ) پسند تھیں۔ (۴) اس حدیث سے عمر رضی اللہ عنہ کی شرم و حیا اور ازواج مطہرات کے لیے جو ان کے دل میں ادب و احترام تھا اس کا بھی پتا چلتا ہے۔
تخریج : بخاري ادب المفرد، رقم : ۱۰۵۳ قال الشیخ الالباني صحیح۔ نسائي کبریٰ، رقم : ۱۱۴۱۹۔ (۱) آیاتِ حجاب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی موافقت میں نازل ہوئیں۔ (۲) میاں بیوی ایک ہی برتن سے کھانا تناول کر سکتے ہیں۔ (۳) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حلوہ (میٹھی چیزیں ) پسند تھیں۔ (۴) اس حدیث سے عمر رضی اللہ عنہ کی شرم و حیا اور ازواج مطہرات کے لیے جو ان کے دل میں ادب و احترام تھا اس کا بھی پتا چلتا ہے۔