معجم صغیر للطبرانی - حدیث 664

كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَيُّوبَ الْمُخَرِّمِيُّ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَرْمِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ الْحَدَّادُ عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ وَاصِلٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((إِنَّ اللَّهَ رَفِيقٌ يُحِبُّ الرِّفْقَ وَيُعْطِي عَلَى الرِّفْقِ مَا لَا يُعْطِي عَلَى الْعُنْفِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ قَتَادَةَ إِلَّا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 664

ادب كا بيان باب سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی علیہ السلام نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نرم ہے اور نرمی کو پسند کرتا ہے اور نرمی پر وہ کچھ عطا فرماتا ہے جو سختی پر نہیں دیتا۔‘‘
تشریح : (۱) اس حدیث میں نرمی وملائمت کی فضیلت اور نرم مزاجی کو عادت بنانے کی ترغیب کا بیان ہے۔ نیز اس میں ترش روی اور سختی اختیار کرنے کی مذمت کا بیان ہے۔ (۲) نرمی وشائستگی ہر بھلائی کے حصول کا ذریعہ ہے۔ (۳) نرمی وملائمت پر اتنا ثواب حاصل ہوتا ہے جتنا ثواب کسی اور عمل سے نہیں ہوتا اور قاضی عیاض رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں : رفق سے ایسے اغراض ومطالب حاصل ہوتے ہیں جتنے کسی اور طریقہ سے حاصل نہیں ہوتے۔ ( شرح النووي: ۸؍۴۰۴)
تخریج : سنن ابي داود، کتاب الادب، باب فی الرفق، رقم : ۴۸۰۷۔ سنن ابن ماجة، کتاب الادب باب الرفق، رقم : ۳۶۸۸ قال الشیخ الالباني صحیح۔ مجمع الزوائد: ۸؍۱۸۔ (۱) اس حدیث میں نرمی وملائمت کی فضیلت اور نرم مزاجی کو عادت بنانے کی ترغیب کا بیان ہے۔ نیز اس میں ترش روی اور سختی اختیار کرنے کی مذمت کا بیان ہے۔ (۲) نرمی وشائستگی ہر بھلائی کے حصول کا ذریعہ ہے۔ (۳) نرمی وملائمت پر اتنا ثواب حاصل ہوتا ہے جتنا ثواب کسی اور عمل سے نہیں ہوتا اور قاضی عیاض رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں : رفق سے ایسے اغراض ومطالب حاصل ہوتے ہیں جتنے کسی اور طریقہ سے حاصل نہیں ہوتے۔ ( شرح النووي: ۸؍۴۰۴)