معجم صغیر للطبرانی - حدیث 663

كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِرْقٍ الْحِمْصِيُّ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ سُلَيْمَانَ الشَّيْزَرِيُّ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ ثَوْبَانَ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((طُوبَى لِمَنْ مَلَكَ لِسَانَهُ وَوَسِعَهُ بَيْتُهُ وَبَكَى عَلَى خَطِيئَتِهِ)) لَا يُرْوَى هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ ثَوْبَانَ إِلَّا بِهَذَا الْإِسْنَادِ تَفَرَّدَ بِهِ عِيسَى بْنُ سُلَيْمَانَ وَهُوَ ثِقَةٌ، سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ: شُرَحْبِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ مِنْ ثِقَاتِ الشَّامِيِّينَ وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ مَعِينٍ يَقُولُ: إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ ثِقَةٌ فِيمَا رَوَى عَنِ الشَّامِيِّينَ وَأَمَّا رِوَايَتُهُ عَنْ أَهْلِ الْحِجَازِ فَإِنَّ كِتَابَهُ ضَاعَ فَخَلَطَ فِي حِفْظِهِ عَنْهُمْ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 663

ادب كا بيان باب سیّدنا ثوبان نبی علیہ السلام کے غلام ہیں وہ کہتے ہیں نبی علیہ السلام نے فرمایا: ’’اس شخص کے لیے خوشی ہے جو اپنی زبان پر اختیار رکھے اور اس کا گھر اس کے لیے کافی ہو اور اپنے گناہ پر وہ روئے۔‘‘
تشریح : (۱) مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا جو شخص ان اوصاف کا حامل ہے اس کے لیے خوشخبری ہے۔ (۲) طوبیٰ جنت کے ایک درخت کا نام ہے جیسا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’((طُوْبٰی شَجَرَةٌ مِّنَ الْجَنَّةِ)) ’’کہ طوبیٰ جنت کا ایک درخت ہے۔‘‘ (صحیح الجامع الصیغر، رقم: ۳۹۱۸) (۳) کم اور با مقصد بولنا ایمان و حکمت کی علامت میں سے ہے۔ (۴) گناہوں پر اشک بار ہونا یقینا صالحین کی صفت ہے۔
تخریج : معجم الاوسط: ۲۳۴۰۔ سنن ترمذي، رقم : ۲۴۰۶۔ مسند احمد: ۴؍۱۴۸ قال الشیخ الالباني صحیح۔ صحیح ترغیب و ترهیب ۳؍۲۷۔ (۱) مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا جو شخص ان اوصاف کا حامل ہے اس کے لیے خوشخبری ہے۔ (۲) طوبیٰ جنت کے ایک درخت کا نام ہے جیسا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’((طُوْبٰی شَجَرَةٌ مِّنَ الْجَنَّةِ)) ’’کہ طوبیٰ جنت کا ایک درخت ہے۔‘‘ (صحیح الجامع الصیغر، رقم: ۳۹۱۸) (۳) کم اور با مقصد بولنا ایمان و حکمت کی علامت میں سے ہے۔ (۴) گناہوں پر اشک بار ہونا یقینا صالحین کی صفت ہے۔