معجم صغیر للطبرانی - حدیث 658

كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ زَنْجُوَيْهِ الْقَطَّانُ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي السَّرِيِّ الْعَسْقَلَانِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: ((كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا عَطَسَ خَمَّرَ وَجْهَهُ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الثَّوْرِيِّ إِلَّا عَبْدُ الرَّزَّاقِ تَفَرَّدَ بِهِ ابْنُ أَبِي السَّرِيِّ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 658

ادب كا بيان باب سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب چھینک لیتے تو اپنے چہرے کو ڈھانپ لیتے۔‘‘
تشریح : چھینکتے وقت منہ پر ہاتھ رکھنا یا کپڑے سے چہرہ ڈھانپنا مستحب فعل ہے۔ اس سے ایک تو آواز پست رہتی ہے دوسرا چھینک کے وقت منہ سے تھوک وغیرہ نہیں نکلتا اور بگڑی ہوئی شکل لوگوں کی نظروں سے اوجھل رہتی ہے۔
تخریج : سنن ابي داود، کتاب الادب، باب فی العطاس، رقم : ۵۰۲۹۔ سنن ترمذي، کتاب الادب، باب خفض الصوت، رقم : ۲۷۴۵۔ قال الشیخ الالباني حسن صحیح۔ چھینکتے وقت منہ پر ہاتھ رکھنا یا کپڑے سے چہرہ ڈھانپنا مستحب فعل ہے۔ اس سے ایک تو آواز پست رہتی ہے دوسرا چھینک کے وقت منہ سے تھوک وغیرہ نہیں نکلتا اور بگڑی ہوئی شکل لوگوں کی نظروں سے اوجھل رہتی ہے۔