كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ حَمْدَوَيْهِ الصَّفَّارُ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ فَلْيَلْعَقْ أَصَابِعَهُ الثَّلَاثَ؛ فَإِنَّهُ لَا يَدْرِي فِي أَيَّتِهِنَّ الْبَرَكَةُ)) قَالَ زَكَرِيَّا بْنُ حَمْدَوَيْهِ: أَنْكَرَهُ يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ عَلَى عَفَّانَ فَقَامَ عَفَّانُ فَدَخَلَ بَيْتَهُ فَأَخْرَجَهُ مِنْ كِتَابِهِ كَمَا أَمْلَاهُ عَلَيْنَا لَمْ يَرْوِهِ عَنْ قَتَادَةَ إِلَّا هَمَّامٌ تَفَرَّدَ بِهِ عَفَّانُ
ادب كا بيان
باب
سیّدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو اپنی تینوں انگلیاں چاٹے کیونکہ اسے معلوم نہیں کہ ان میں کس میں برکت ہے۔‘‘
تشریح :
کھانے سے فراغت کے بعد ہاتھ دھونے اور صاف کرنے سے قبل انہیں خود چاٹنا یا کسی (بیوی، بچوں ) سے چٹوانا مستحب فعل ہے اس عمل سے آپ کھانے کی تمام برکت سمیٹ سکتے ہیں۔
تخریج :
مسلم، کتاب الاشربة، باب استحباب لعق الاصابع، رقم : ۲۰۳۴۔ سنن ابي داود، رقم: ۳۸۴۵۔ مجمع الزوائد: ۵؍۲۸۔
کھانے سے فراغت کے بعد ہاتھ دھونے اور صاف کرنے سے قبل انہیں خود چاٹنا یا کسی (بیوی، بچوں ) سے چٹوانا مستحب فعل ہے اس عمل سے آپ کھانے کی تمام برکت سمیٹ سکتے ہیں۔