معجم صغیر للطبرانی - حدیث 650

كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْخَشَّابُ الْبَلَدِيُّ بِبَلَدٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ حَصِيرَةَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " لَعَنَ الْمُخَنَّثِينَ وَقَالَ: ((لَا تُدْخِلُوهُمْ بُيُوتَكُمْ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الْحَارِثِ إِلَّا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ وَلَا عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ إِلَّا عَفَّانُ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 650

ادب كا بيان باب سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ مخنثین کو لعنت کرے‘‘ اور فرمایا: ’’ان کو اپنے گھروں کے اندر جانے کی اجازت نہ دیا کرو۔‘‘
تشریح : .امام نووی رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں : مخنثین کی دو قسمیں ہیں : (۱) جو پیدائشی ہیجڑے ہیں لیکن وہ قصداً عورتوں جیسی عادات، زیبائش، گفتگو اور حرکات اختیار نہیں کرتے، بلکہ وہ پیدائشی طور پر اس کیفیت سے دوچار ہیں۔ ایسے مخنث قابل مذمت اور معلون نہیں۔ ان پر کوئی گناہ اور سزا لاگو نہیں۔ کیونکہ یہ معذور ہیں ان کا اس میں اپنا کوئی کردار نہیں اسی لیے تو آپ نے شروع میں ایسے افراد کے عورتوں کے پاس جانے میں کوئی پابندی عائد نہیں کی تھی۔ بلکہ آپ نے ان کا داخلہ عورتوں کے امور میں دلچسپی کی وجہ سے بند کیا تھا۔ (۲) ہیجڑوں کی دوسری قسم وہ ہے جو پیدائشی اعتبار سے مخنث نہیں بلکہ وہ تکلّفا عورت کی عادت، گفتگو اور حرکات اختیار کرتے ہیں اور عمداً ان جیسا سامان زیبائش اختیار کرتے ہیں یہ لوگ مذموم وملعون ہیں۔ ( شرح النووي: ۷؍۳۱۷)
تخریج : بخاري، کتاب اللباس، باب اخراج المتشبهین: ۲؍۵۸۸۶۔ سنن ابي داود، رقم : ۴۹۳۰۔ سنن ترمذي، رقم : ۲۷۸۵۔ .امام نووی رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں : مخنثین کی دو قسمیں ہیں : (۱) جو پیدائشی ہیجڑے ہیں لیکن وہ قصداً عورتوں جیسی عادات، زیبائش، گفتگو اور حرکات اختیار نہیں کرتے، بلکہ وہ پیدائشی طور پر اس کیفیت سے دوچار ہیں۔ ایسے مخنث قابل مذمت اور معلون نہیں۔ ان پر کوئی گناہ اور سزا لاگو نہیں۔ کیونکہ یہ معذور ہیں ان کا اس میں اپنا کوئی کردار نہیں اسی لیے تو آپ نے شروع میں ایسے افراد کے عورتوں کے پاس جانے میں کوئی پابندی عائد نہیں کی تھی۔ بلکہ آپ نے ان کا داخلہ عورتوں کے امور میں دلچسپی کی وجہ سے بند کیا تھا۔ (۲) ہیجڑوں کی دوسری قسم وہ ہے جو پیدائشی اعتبار سے مخنث نہیں بلکہ وہ تکلّفا عورت کی عادت، گفتگو اور حرکات اختیار کرتے ہیں اور عمداً ان جیسا سامان زیبائش اختیار کرتے ہیں یہ لوگ مذموم وملعون ہیں۔ ( شرح النووي: ۷؍۳۱۷)