معجم صغیر للطبرانی - حدیث 637

كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ وَ الْاَشْرِبَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ دَاوُدَ الْبَصْرِيُّ الْمُؤَدِّبُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ وَاضِحٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ الْمُقَدَّمِيُّ، عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حُسَيْنٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((مَنْ بَاتَ وَفِي يَدِهِ رِيحُ غَمَرٍ فَأَصَابَهُ شَيْءٌ فَلَا يَلُومَنَّ إِلَّا نَفْسَهُ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الزُّهْرِيِّ إِلَّا سُفْيَانُ بْنُ الْحُسَيْنِ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 637

کھانے پینے کا بیان باب سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے رات گزاری اور اس کے ہاتھ میں کسی چکنائی کی بوہو تو اس کو اگر کوئی موذی چیز ضرر دے دے تو وہ صرف اپنے آپ کو ہی ملامت کرے۔‘‘
تشریح : کھانے کے بعد ہاتھوں کو دھونا مستحب فعل ہے۔ کیونکہ ہاتھوں پر لگی چکناہٹ کو سونگھ کر زہریلے کیڑے مکوڑے اور زہریلے جانور اسے نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
تخریج : سنن ترمذي، کتاب الاطعمة، باب التسمیة علی الطعام، رقم : ۱۸۶۰ قال الشیخ الالباني صحیح۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۳۲۹۶۔ کھانے کے بعد ہاتھوں کو دھونا مستحب فعل ہے۔ کیونکہ ہاتھوں پر لگی چکناہٹ کو سونگھ کر زہریلے کیڑے مکوڑے اور زہریلے جانور اسے نقصان پہنچا سکتے ہیں۔