كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ وَ الْاَشْرِبَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا عَيَّاشُ بْنُ تَمِيمٍ السُّكَّرِيُّ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ مَالِكٍ، حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ مِسْعَرِ بْنِ كِدَامٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى قَالَ: ((نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ خَيْبَرَ عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مِسْعَرٍ إِلَّا مَخْلَدٌ
کھانے پینے کا بیان
باب
سیّدنا عبداللہ بن ابی اوفی کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے دن گھریلو گدھوں کے گوشت سے منع فرمایا دیا۔‘‘
تشریح :
(۱) گھریلو گدھا حرام ہے اور اس کی حرمت کا اعلان فتح خیبر کے دن ہوا۔ لہٰذا اس کا گوشت استعمال میں لانا جائز نہیں۔
(۲) گھریلو گدھے کو باربرداری کے لیے استعمال کرنا اس پر سواری کرنا جائز ہے۔
تخریج :
بخاري، کتاب المغازی، باب غزوة خیبر، رقم : ۴۲۱۷۔ مسلم، کتاب الصید، باب فی اکل لحوم الخیل، رقم : ۱۹۴۱۔
(۱) گھریلو گدھا حرام ہے اور اس کی حرمت کا اعلان فتح خیبر کے دن ہوا۔ لہٰذا اس کا گوشت استعمال میں لانا جائز نہیں۔
(۲) گھریلو گدھے کو باربرداری کے لیے استعمال کرنا اس پر سواری کرنا جائز ہے۔