كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ وَ الْاَشْرِبَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نَصْرِ أَبُو سَعِيدٍ النَّحَّاسُ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ الْعَلَاءِ بْنِ قُرَّةَ السَّعْدِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو يُونُسَ الْخَصَّافُ (الْخَفَّافُ) ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدَ، أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ، يَقُولُ: حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ أَنَّهُ " رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ يَشْرَبُ مِنْ مَاءِ زَمْزَمَ قَائِمًا لَمْ يَرْوِهِ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدَ إِلَّا أَبُو يُونُسُ الْخَصَّافُ وَلَا عَنْ أَبِي يُونُسَ إِلَّا قُرَّةُ بْنُ الْعَلَاءِ تَفَرَّدَ بِهِ أَبُو سَعِيدٍ النَّحَّاسُ
کھانے پینے کا بیان
باب
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا۔ آپ زم زم کا پانی کھڑے ہو کر پی رہے تھے۔‘‘
تشریح :
(۱) پانی بیٹھ کر پینا افضل ومستحب عمل ہے۔ البتہ کسی مجبوری کے تحت یا کبھی کبھار کھڑے ہو کر پی لینا جائز ومباح ہے۔
(۲) زمزم کا پانی کھڑے ہو کر پینا جائز ہے۔ لیکن اسے بھی بیٹھ کر نوش کرنا ہی افضل ہے۔
تخریج :
مسلم، کتاب الاشربة، باب فی الشرب من زمزم قائما، رقم : ۲۰۲۷۔ سنن ترمذي، رقم : ۱۸۸۲۔ سنن نسائي، رقم: ۲۹۶۴۔
(۱) پانی بیٹھ کر پینا افضل ومستحب عمل ہے۔ البتہ کسی مجبوری کے تحت یا کبھی کبھار کھڑے ہو کر پی لینا جائز ومباح ہے۔
(۲) زمزم کا پانی کھڑے ہو کر پینا جائز ہے۔ لیکن اسے بھی بیٹھ کر نوش کرنا ہی افضل ہے۔