معجم صغیر للطبرانی - حدیث 618

كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ السَّرِيِّ بْنِ سَهْلٍ الْبَزَّازُ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْوَلِيدِ الْقَاضِي، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْيَمَامِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((أَحْفُوا الشَّوَارِبَ وَأَعْفُوا اللِّحَى)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ إِلَّا سُلَيْمَانُ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 618

لباس كا بيان باب سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مونچھوں کو اچھی طرح کاٹو (کتراؤ) اور داڑھی کو بڑھاؤ۔‘‘
تشریح : (۱) مونچھوں کو پست کرنا لازم ہے۔ اس سے دو مفہوم مراد لیے جاتے ہیں اور دونوں مفہوم درست ہیں : (۱) ہونٹوں سے آگے بڑی ہوئی مونچھوں کے بال خوب کاٹ دئیے جائیں۔ (۲) تمام مونچھیں بالکل صاف کردی جائیں البتہ استرے اور بلیڈ سے اجتناب کیا جائے۔ (۲) داڑھی رکھنا واجب ہے اور داڑھی کا خط کرانا، مونڈھنا اور ایک مٹھی سے نیچے کاٹنا ناجائز ہے۔ جس کے جواز کی احادیث صحیحہ میں دلیل ثابت نہیں۔
تخریج : بخاري، کتاب اللباس، باب اعفاء اللحي، رقم : ۵۸۹۳۔ مسلم، کتاب الطهارة، باب خصال الفطرة: ۲۵۹۔ (۱) مونچھوں کو پست کرنا لازم ہے۔ اس سے دو مفہوم مراد لیے جاتے ہیں اور دونوں مفہوم درست ہیں : (۱) ہونٹوں سے آگے بڑی ہوئی مونچھوں کے بال خوب کاٹ دئیے جائیں۔ (۲) تمام مونچھیں بالکل صاف کردی جائیں البتہ استرے اور بلیڈ سے اجتناب کیا جائے۔ (۲) داڑھی رکھنا واجب ہے اور داڑھی کا خط کرانا، مونڈھنا اور ایک مٹھی سے نیچے کاٹنا ناجائز ہے۔ جس کے جواز کی احادیث صحیحہ میں دلیل ثابت نہیں۔