كِتَابُ الجِهَادِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَيْمَانَ الْبَاغَنْدِيُّ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَبْدِ الْكَرِيمِ الضَّالُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ عَبِيدَةَ السَّلْمَانِيِّ، أَنَّ عَلِيًّا عَلَيْهِ السَّلَامُ: لَمَّا قَتَلَ الْخَوَارِجَ يَوْمَ النَّهَرِ قَالَ: ((اطْلُبُوا الْمُجَدَّعَ (الْمُخَدَّجَ) )) فَطَلَبُوهُ فَلَمْ يَجِدُوهُ ثُمَّ طَلَبُوهُ فَوَجَدُوهُ فَقَالَ: ((لَوْلَا أَنْ تَبْطَرُوا لَحَدَّثْتُكُمْ بِمَا قَضَى اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ لِمَنْ قَتَلَهُمْ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مُعَاوِيَةَ إِلَّا عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ
جہاد کا بیان
باب
سیّدنا عبیدہ سلمانی کہتے ہیں : حضرت علی رضی اللہ عنہ نے جب نہر کے دن خارجیوں کو قتل کیا تو فرمایا: ’’ناقص الخلقۃ شخص کو ان میں دیکھو جو ناک کٹا اور گھٹیا پیدائش والا ہے تو انہوں نے اس کو تلاش کیا مگر وہ نہ ملا پھر تلاش کیا تو مل گیا پھر انہوں نے فرمایا: اگر تم تکبر میں نہ آجاؤ تو میں تمہیں وہ حدیث بیان کروں کہ جس نے انہیں قتل کیا اللہ نے اپنے نبی کی زبان پر اس کے لیے کیسے انعامات کا فیصلہ فرمایا ہے۔‘‘
تشریح :
دیکھئے فوائد حدیث نمبر ۶۹۶۔
تخریج :
تقدم تخریجه: ۹۶۹۔
دیکھئے فوائد حدیث نمبر ۶۹۶۔