كِتَابُ الجِهَادِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هِشَامِ بْنِ أَبِي الدَّمِيكِ الْمُسْتَمْلِي، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ زِيَادٍ سَبَلَانُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُجَالِدٍ، عَنْ هِلَالٍ الْوَزَّانِ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِحَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍ: ((اهْجُ الْمُشْرِكِينَ اللَّهُمَّ أَيِّدْهُ بِرُوحِ الْقُدُسِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ هِلَالٍ إِلَّا ابْنُ مُجَالِدٍ تَفَرَّدَ بِهِ سَبَلَانُ وَقَدْ رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ عَنْ سَبَلَانَ
جہاد کا بیان
باب
سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کو فرمایا: مشرکین کی ہجو کرو ااے اللہ! روح القدس سے اس کی مدد فرما۔‘‘
تشریح :
(۱) مشرکین کی ہجو ومذمت کرنا اور اشعار میں ان کی توہین وتذلیل کرنا جائز ومسنون اور مباح فعل ہے۔
(۲) دین اسلام کی حمایت اور کفار کی ہجو میں اشعار کہنے والے شعراء کو اللہ تعالیٰ کی نصرت وحمایت حاصل ہوتی ہے۔
(۳) حسان بن ثابت عظیم اسلامی شاعر تھے اور ان کے اشعار کفار کے لیے تیروں سے زیادہ تکلیف دہ تھے۔
تخریج :
بخاري، کتاب المغازي، باب مرجع النبی صلی الله علیه وسلم من الاحزاب، رقم : ۴۱۲۴۔ مسلم، کتاب فضائل الصحابة، باب فضائل حسان بن ثابت رضی الله عنه، رقم : ۲۴۸۵۔
(۱) مشرکین کی ہجو ومذمت کرنا اور اشعار میں ان کی توہین وتذلیل کرنا جائز ومسنون اور مباح فعل ہے۔
(۲) دین اسلام کی حمایت اور کفار کی ہجو میں اشعار کہنے والے شعراء کو اللہ تعالیٰ کی نصرت وحمایت حاصل ہوتی ہے۔
(۳) حسان بن ثابت عظیم اسلامی شاعر تھے اور ان کے اشعار کفار کے لیے تیروں سے زیادہ تکلیف دہ تھے۔