معجم صغیر للطبرانی - حدیث 566

كِتَابُ الجِهَادِ بَابٌ حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ الشَّيْزَرِيُّ بِشَيْزَرَ، حَدَّثَنَا أَبُو عُتْبَةَ أَحْمَدُ بْنُ الْفَرَجِ الْحِمْصِيُّ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى، عَنْ مَكْحُولٍ، عَنْ زِيَادِ ابْنِ جَارِيَةَ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ مَسْلَمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ ((نَفَلَ فِي الْبَدَاءَةِ الرُّبُعَ وَفِي الرَّجْعَةِ الثُّلُثَ)) ، لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ إِلَّا بَقِيَّةُ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 566

جہاد کا بیان باب سیّدنا حبیب بن ابی سلمہ کہتے ہیں نبی علیہ السلام نے جاتے ہوئے چوتھائی غنیمت بطور بخششیں دی اور تہائی واپسی پر دی۔‘‘
تشریح : مجاہدین کے وہ دستے جو دشمن سے مڈ بھیڑ سے قبل دشمن کو مرعوب اور ہیبت زدہ کرنے کے لیے حملہ آور ہوں اور وہ دستے جو لڑائی کے بعد واپسی پر دشمن کو تتر بتر کرنے کے لیے اور انہیں اسلامی لشکر سے غافل کرنے اور یہ باور کرانے کے لیے کہ مجاہدین کے ولولے جوان اور جذبے توانا ہیں حملہ کرنیو الے دستوں کو مالِ غنیمت سے اضافی مال دینا مسنون ہے دشمن سے لڑائی سے قبل دشمن پر حملہ آور دستے کو چوتھائی مال سے اور واپسی پر پلٹ کر حملہ آور ہونے والے دستوں کوتہائی مالِ غنیمت سے نوازا جائے گا۔
تخریج : سنن ابي داود، کتاب الجهاد، باب فیمن قال الخمس، رقم : ۲۷۴۹۔ سنن ترمذي، کتاب السیر، باب فی النفل، رقم : ۱۵۶۱۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۲۸۵۳ قال الشیخ الالباني صحیح دون الموقوف علی جد عمرو۔ مجاہدین کے وہ دستے جو دشمن سے مڈ بھیڑ سے قبل دشمن کو مرعوب اور ہیبت زدہ کرنے کے لیے حملہ آور ہوں اور وہ دستے جو لڑائی کے بعد واپسی پر دشمن کو تتر بتر کرنے کے لیے اور انہیں اسلامی لشکر سے غافل کرنے اور یہ باور کرانے کے لیے کہ مجاہدین کے ولولے جوان اور جذبے توانا ہیں حملہ کرنیو الے دستوں کو مالِ غنیمت سے اضافی مال دینا مسنون ہے دشمن سے لڑائی سے قبل دشمن پر حملہ آور دستے کو چوتھائی مال سے اور واپسی پر پلٹ کر حملہ آور ہونے والے دستوں کوتہائی مالِ غنیمت سے نوازا جائے گا۔