معجم صغیر للطبرانی - حدیث 558

كِتَابُ الجِهَادِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ الصُّوفِيُّ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُعَيْمٍ السَّوَّاقُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الرَّقِّيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ ظَبْيَانَ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍ: ((اهْجُ الْمُشْرِكِينَ وَجِبْرِيلُ مَعَكَ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ عِمْرَانَ إِلَّا سُفْيَانُ وَلَا عَنْ سُفْيَانَ إِلَّا الرَّقِّيُّ تَفَرَّدَ بِهِ ابْنُ نُعَيْمٍ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 558

جہاد کا بیان باب سیّدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ’’مشرکین کی ہجو بیان کریں اور جبریل علیہ السلام تیرے ساتھ ہیں۔‘‘
تشریح : (۱) کفار ومشرکین کی اشعار، مضامین اور کتب نویسی کے ذریعے ہجو ومذمت کرنا مستحسن فعل ہے ا ور ایسے افراد کو اللہ تعالیٰ کی مدد اور نصرت حاصل ہوتی ہے۔ نیز کفار کی ہجو گوئی انہیں قتل کرنے سے ان کے لیے زیادہ تکلیف دہ ہے۔ (۲) کفار ومشرکین کا ہر محاذ پر مقابلہ کرنا اور ان کی غلاظتوں کی صفائی اور انہیں ادب وانشا اور محاذ جنگ سمیت ہر محاذ پر دندان شکن جواب دینا بھی اہل اسلام پر لازم ہے۔
تخریج : بخاري، کتاب المغازي، باب مرجع النبي صلی الله علیه وسلم من الاحزاب، رقم : ۴۱۲۴۔ مسلم، کتاب فضائل الصحابة، باب فضائل حسان بن ثابت رضی الله عنه : ۲۴۸۶۔ (۱) کفار ومشرکین کی اشعار، مضامین اور کتب نویسی کے ذریعے ہجو ومذمت کرنا مستحسن فعل ہے ا ور ایسے افراد کو اللہ تعالیٰ کی مدد اور نصرت حاصل ہوتی ہے۔ نیز کفار کی ہجو گوئی انہیں قتل کرنے سے ان کے لیے زیادہ تکلیف دہ ہے۔ (۲) کفار ومشرکین کا ہر محاذ پر مقابلہ کرنا اور ان کی غلاظتوں کی صفائی اور انہیں ادب وانشا اور محاذ جنگ سمیت ہر محاذ پر دندان شکن جواب دینا بھی اہل اسلام پر لازم ہے۔