كِتَابُ الجِهَادِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَبُو عَبْدِ الْمَلِكِ الْقُرَشِيُّ الْبُسْرِيُّ الدِّمَشْقِيُّ بِدِمَشْقَ سَنَةَ تِسْعٍ وَسَبْعِينَ وَمِائَتَيْنِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الزُّبَيْدِيُّ، عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ عِيَاضَ بْنَ حِمَارٍ الْمُجَاشِعِيَّ ثُمَّ النَّهْشَلِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَهْدَى لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَسًا قَبْلَ أَنْ يُسْلِمَ فَقَالَ: ((إِنِّي أَكْرَهُ زَبْدَ الْمُشْرِكِينَ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ سُفْيَانَ إِلَّا الصَّلْتُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ تَفَرَّدَ بِهِ سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ
جہاد کا بیان
باب
سیّدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کہتے ہیں عیاض بن حمار رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مسلمان ہونے سے پہلے ایک گھوڑا بطور تحفہ پیش کیا تو آپ نے فرمایا: ’’میں مشرکوں کے عطیات پسند نہیں کرتا۔‘‘
تشریح :
معلوم ہوا مسلم حکمرانوں کو کفار و مشرکین کے تحائف و عطیات قبول نہیں کرنے چاہئیں اگر ان کے ساتھ تعلقات بہتر بنا کر انہیں دعوتِ اسلام دینا مقصود ہو ایسی صورت میں اگر وہ کوئی چیز ہدیہ و تحفہ دیں تو اس کو قبول کرلینے میں کوئی حرج نہیں جیسا کہ مقوقس شاہِ مصر سے نبی علیہ السلام کے تحفہ کو قبول کرنے کا حدیث میں ذکر آتا ہے۔
تخریج :
سنن ابي داود، کتاب الخراج، باب فی الامام یقبل هدایا المشرکین، رقم : ۳۰۵۷۔ سنن ترمذي، کتاب السیر، باب فی کراهیةهدایا المشرکین، رقم : ۱۵۷۷ قال الشیخ الالباني حسن صحیح۔
معلوم ہوا مسلم حکمرانوں کو کفار و مشرکین کے تحائف و عطیات قبول نہیں کرنے چاہئیں اگر ان کے ساتھ تعلقات بہتر بنا کر انہیں دعوتِ اسلام دینا مقصود ہو ایسی صورت میں اگر وہ کوئی چیز ہدیہ و تحفہ دیں تو اس کو قبول کرلینے میں کوئی حرج نہیں جیسا کہ مقوقس شاہِ مصر سے نبی علیہ السلام کے تحفہ کو قبول کرنے کا حدیث میں ذکر آتا ہے۔