معجم صغیر للطبرانی - حدیث 537

كِتَابُ البُيُوعِ بَابٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْفَرَجِ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ بْنُ الْحُسَيْنِ أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْجُمَحِيُّ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ السِّخْتِيَانِيُّ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنْ حُجْرٍ الْمَدَرِيِّ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((الْعُمْرَى لِلْوَارِثِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَيُّوبَ إِلَّا عُثْمَانُ تَفَرَّدَ بِهِ أَبُو كَامِلٍ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 537

خريد و فروخت كا بيان باب سیّدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ عمری کا مستحق وارث ہوتا ہے۔‘‘
تشریح : عمریٰ: کسی کو عمر بھر کے لیے ملکیت ہبہ کرنا، عمریٰ کہلاتا ہے اور یہ جائز ہے۔ لیکن یہ ملکیت اس شخص کی ہوگی جسے یہ ہبہ دیا گیا ہے پھر اس کی وفات کے بعد یہ اس کی اولاد کی جائیداد متصور ہوگی۔ کیونکہ ہبہ واپس لینا حرام ہے پھر یہ حدیث اس کی واضح دلیل ہے۔ جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اَلْعُمْرٰی لِمَنْ وُهِبَتْ لَهٗ۔ (صحیح مسلم: ۱۶۲۵) ’’زندگی بھر کے لیے دیا گیا ہدیہ اس کی ملکیت ہے جسے ہبہ دیا گیا ہے۔‘‘
تخریج : سنن ابي داود، کتاب الاجارة، باب من قال فیه ولعقبه، رقم : ۳۵۵۳۔ سنن نسائي، کتاب الرقبی باب ذکر الاختلاف علی ابی الزبیر، رقم : ۳۷۱۶ قال الشیخ الالباني صحیح۔ عمریٰ: کسی کو عمر بھر کے لیے ملکیت ہبہ کرنا، عمریٰ کہلاتا ہے اور یہ جائز ہے۔ لیکن یہ ملکیت اس شخص کی ہوگی جسے یہ ہبہ دیا گیا ہے پھر اس کی وفات کے بعد یہ اس کی اولاد کی جائیداد متصور ہوگی۔ کیونکہ ہبہ واپس لینا حرام ہے پھر یہ حدیث اس کی واضح دلیل ہے۔ جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اَلْعُمْرٰی لِمَنْ وُهِبَتْ لَهٗ۔ (صحیح مسلم: ۱۶۲۵) ’’زندگی بھر کے لیے دیا گیا ہدیہ اس کی ملکیت ہے جسے ہبہ دیا گیا ہے۔‘‘