معجم صغیر للطبرانی - حدیث 530

كِتَابُ البُيُوعِ بَابٌ حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ يَحْيَى الرَّقِّيُّ، إِمَامُ مَسْجِدِ الرَّقَّةِ حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الزُّبَيْرِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ أَخِي الزُّهْرِيِّ عَنْ عَمِّهِ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((لَا تَنَاجَشُوا وَلَا يَبِيعُ الرَّجُلُ عَلَى بَيْعِ أَخِيهِ وَلَا يَبِيعُ حَاضِرٌ لِبَادٍ وَلَا يَخْطُبُ الرَّجُلُ عَلَى خِطْبَةِ أَخِيهِ وَلَا تَسْأَلُ الْمَرْأَةُ طَلَاقَ أُخْتِهَا لِتَكْفَأَ مَا فِي إِنَائِهَا)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ ابْنِ أَخِي الزُّهْرِيِّ إِلَّا الدَّرَاوَرْدِيُّ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 530

خريد و فروخت كا بيان باب سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کھوٹ نہ ملاؤ اور کوئی آدمی اپنے مسلمان بھائی کی بیع پر بیع نہ کرے اور کوئی شہری کسی دیہاتی کے لیے نہ بیچے اور کوئی آدمی اپنے مسلمان بھائی کی منگنی پر منگنی نہ کرے اور کوئی عورت اپنی مسلمان بہن کی طلاق کا مطالبہ نہ کرے تاکہ اس کے برتن میں جو کچھ ہے اس کو وہ گرادے۔‘‘
تشریح : اس حدیث میں خرید وفروخت کے کچھ آداب اور منگنی وغیرہ کے آداب بیان ہوتے ہیں جو کہ درج ذیل ہیں : (۱) قیمت بڑھانے کی خاطر بولی میں حصہ لینا اور فقط ریٹ بڑھانے کی خاطر بولی بڑھانا ناجائز ہے۔ (۲) بیع پر بیع حرام ہے۔ بشرطیکہ خریدار اور فروخت کنندہ کا بیع کا معاملہ ختم ہوجائے۔ (۳) شہری دیہاتی سے شہر کے باہر ہی خرید وفروخت کا معاملہ کرلے اور دیہاتی کو مارکیٹ ریٹ سے بے خبری کی وجہ سے اس سے جنس سستے داموں خرید لے یہ طریقہ واردات ناجائز ہے اور اس میں دھوکہ ہے جس وجہ سے ایسی بیع سے روک دیا گیا ہے۔ (۴) منگنی پر منگنی کا پیغام بھیجنا ناجائز ہے۔ اس میں باہمی منافرت اور عناد کا خطرہ ہے اس چیز کے پیش نظر اس کام سے منع کیا گیا ہے۔ (۵) عورت کو منگنی کا پیغام موصول ہونے پر منگیتر سے پہلی بیوی کی طلاق کا مطالبہ کرنا جائز نہیں۔ بلکہ اسے منگیتر قبول ہے تو اللہ تعالیٰ پر توکل کرتے ہوئے نکاح کی ہامی بھر لینی چاہیے کیونکہ رزق وفراخی کا مالک اللہ تعالیٰ ہے۔ (۶) لین دین کے معاملات میں دھوکہ، غبن، خیانت اور بد یانتی الغرض کسی قسم کی کوئی بھی غیر اخلاقی حرکت ناجائز ہے۔
تخریج : بخاري، کتاب البیوع، باب لا یبیع علی بیع اخیه، رقم : ۲۱۴۰۔ مسلم، کتاب النکاح، باب تحریم الخطبة، رقم : ۱۴۱۲۔ اس حدیث میں خرید وفروخت کے کچھ آداب اور منگنی وغیرہ کے آداب بیان ہوتے ہیں جو کہ درج ذیل ہیں : (۱) قیمت بڑھانے کی خاطر بولی میں حصہ لینا اور فقط ریٹ بڑھانے کی خاطر بولی بڑھانا ناجائز ہے۔ (۲) بیع پر بیع حرام ہے۔ بشرطیکہ خریدار اور فروخت کنندہ کا بیع کا معاملہ ختم ہوجائے۔ (۳) شہری دیہاتی سے شہر کے باہر ہی خرید وفروخت کا معاملہ کرلے اور دیہاتی کو مارکیٹ ریٹ سے بے خبری کی وجہ سے اس سے جنس سستے داموں خرید لے یہ طریقہ واردات ناجائز ہے اور اس میں دھوکہ ہے جس وجہ سے ایسی بیع سے روک دیا گیا ہے۔ (۴) منگنی پر منگنی کا پیغام بھیجنا ناجائز ہے۔ اس میں باہمی منافرت اور عناد کا خطرہ ہے اس چیز کے پیش نظر اس کام سے منع کیا گیا ہے۔ (۵) عورت کو منگنی کا پیغام موصول ہونے پر منگیتر سے پہلی بیوی کی طلاق کا مطالبہ کرنا جائز نہیں۔ بلکہ اسے منگیتر قبول ہے تو اللہ تعالیٰ پر توکل کرتے ہوئے نکاح کی ہامی بھر لینی چاہیے کیونکہ رزق وفراخی کا مالک اللہ تعالیٰ ہے۔ (۶) لین دین کے معاملات میں دھوکہ، غبن، خیانت اور بد یانتی الغرض کسی قسم کی کوئی بھی غیر اخلاقی حرکت ناجائز ہے۔