معجم صغیر للطبرانی - حدیث 522

كِتَابُ البُيُوعِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ الرَّبِيعِ بْنِ سُلَيْمَانَ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عُمَرَ بْنِ سَلِيطٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ مَيْمُونٍ أَبِي حَمْزَةَ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي غَرَزَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((يَا مَعْشَرَ التُّجَّارِ إِنَّكُمْ تَحْضُرُونَ بَيْعَكُمْ بِأَيْمَانٍ وَلَغْوٍ فَشُوبُوهَا بِشَيْءٍ مِنْ صَدَقَةٍ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ إِلَّا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 522

خريد و فروخت كا بيان باب سیّدنا قیس بن ابی غررۃ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے تاجروں کی جماعت تمہاری بیع میں قسمیں اور لغو باتیں ہوتی ہیں تو اس کے ساتھ کچھ صدقہ ملادو ہے۔‘‘
تشریح : (۱) تجارت ایسا پیشہ ہے جس میں بلا مقصد وبلاارادہ جھوٹ بولا جاتا اور قسمیں کھائی جاتی ہیں جس کا کفارہ صدقہ وخیرات ہے۔ لہٰذا تاجران کو زیادہ مقدار میں صدقہ کرنا چاہیے تاکہ ان سے سرزد ہونے والے گناہ محو ہوجائیں۔ (۲) صدقہ وخیرات اللہ تعالیٰ کا غصہ ختم کرتے اور گناہ مٹاتے ہیں۔ (۳) تجارت اور لین دین میں ارادتاً جھوٹ بولنا اور جھوٹی قسم اٹھانا حرام ہے بلکہ حتی الامکان سچ ہی بولنا چاہیے۔
تخریج : سنن ابي داود، کتاب البیوع، باب فی التجارة، رقم : ۳۳۲۶۔ سنن نسائي، کتاب الایمان باب فی الحلف والکذب، رقم : ۳۷۹۷ قال الشیخ الالباني صحیح۔ (۱) تجارت ایسا پیشہ ہے جس میں بلا مقصد وبلاارادہ جھوٹ بولا جاتا اور قسمیں کھائی جاتی ہیں جس کا کفارہ صدقہ وخیرات ہے۔ لہٰذا تاجران کو زیادہ مقدار میں صدقہ کرنا چاہیے تاکہ ان سے سرزد ہونے والے گناہ محو ہوجائیں۔ (۲) صدقہ وخیرات اللہ تعالیٰ کا غصہ ختم کرتے اور گناہ مٹاتے ہیں۔ (۳) تجارت اور لین دین میں ارادتاً جھوٹ بولنا اور جھوٹی قسم اٹھانا حرام ہے بلکہ حتی الامکان سچ ہی بولنا چاہیے۔