معجم صغیر للطبرانی - حدیث 52

كِتَابُ الإِيمَانِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْأَخْرَمُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْحَكَمِ الْوَرَّاقُ، حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِيَّاكُمْ وَمُحَقَّرَاتِ الذُّنُوبَ؛ فَإِنَّ مَثَلَ مُحَقَّرَاتِ الذُّنُوبِ كَمَثَلِ قَوْمٍ نَزَلُوا بِبَطْنِ وَادٍ فَجَاءَ ذَا بِعُودٍ وَذَا بِعُودٍ حَتَّى جَمَعُوا مَا أَنْضَجُوا بِهِ خُبْزَهُمْ وَإِنَّ مُحَقَّرَاتِ الذُّنُوبِ مَتَى يُؤْخَذْ بِهَا صَاحِبُهَا تُهْلِكْهُ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ إِلَّا أَنَسٌ تَفَرَّدَ بِهِ عَبْدُ الْوَهَّابِ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 52

ایمان کا بیان باب سیّدنا سہل بن سعد ساعدی کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’چھوٹے چھوٹے گناہوں سے اپنے آپ کو بچاؤ چھوٹے گناہوں کی مثال اس قوم کی ہے جو ایک وادی میں گئے تو یہ بھی ایک لکڑی لے آیا اور یہ بھی لے آیا انہوں نے اتنا ایندھن اکٹھا کر لیا جس سے انہوں نے اپنی روٹی پکالی اور چھوٹے گناہوں والا پکڑ لیا جاتا ہے تو وہ اس کو ہلاک کر دیتے ہیں۔‘‘
تشریح : (۱) گناہوں کو حقیر جاننا اور معمولی خیال کرنا سنگین جرم اور ہلاکت کا سبب ہے۔ (۲) صغیرہ گناہوں میں لا ابالی پن کا مظاہرہ کبیرہ گناہوں کے ارتکاب کا موجب ہے۔ (۳) گناہوں کو حقیر جاننے والے اکثر لوگ ایمان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اور ان کا انجام خاتمہ بالکفر تک جا پہنچتا ہے۔
تخریج : مسند احمد: ۱؍۴۰۲، ۵؍۳۳۱ قال شعیب الارناؤط حسن لغیره۔ معجم طبراني کبیر: ۶؍۱۶۵۔ مجمع الزوائد: ۱۰؍۱۹۰۔ (۱) گناہوں کو حقیر جاننا اور معمولی خیال کرنا سنگین جرم اور ہلاکت کا سبب ہے۔ (۲) صغیرہ گناہوں میں لا ابالی پن کا مظاہرہ کبیرہ گناہوں کے ارتکاب کا موجب ہے۔ (۳) گناہوں کو حقیر جاننے والے اکثر لوگ ایمان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اور ان کا انجام خاتمہ بالکفر تک جا پہنچتا ہے۔