معجم صغیر للطبرانی - حدیث 517

كِتَابُ البُيُوعِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ فَرْقَدٍ الْجُدِّيُّ، بِمَدِينَةِ جُدَّةَ حَدَّثَنَا أَبُو حَمَّةَ مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الزُّبَيْدِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو قُرَّةَ مُوسَى بْنُ طَارِقٍ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " عَامَلَ أَهْلَ خَيْبَرَ بِشَطْرِ مَا يَخْرُجُ مِنْهَا مِنْ زَرْعٍ أَوْ تَمْرٍ وَكَانَ يُعْطِي أَزْوَاجَهُ فِي كُلِّ عَامٍ مِائَةَ وَسْقٍ، مِائَةَ وَسْقٍ: ثَمَانِينَ وَسْقًا تَمْرًا وَعِشْرِينَ وَسْقًا شَعِيرًا " لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ إِلَّا أَبُو قُرَّةَ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 517

خريد و فروخت كا بيان باب سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر والوں سے کھیتی اور کھجور جو بھی زمین سے پیدا ہو اس کے نصف پر معاملہ کیا۔ آپ اپنی بیویوں کو سالانہ ۱۰۰ وسق دیا کرتے تھے۔ ۸۰ وسق کھجوریں اور ۲۰ وسق جَو۔
تشریح : (۱) بٹائی پر یا ٹھیکہ پر زمین دینا جائز ہے۔ البتہ بٹائی کے دوران کسی اچھے حصے کا انتخاب ناجائز ہے بلکہ کل فصل میں حصہ داری مشروع ہوگی۔ (۲) بیویوں کے لیے اور اہل خانہ کے لیے سال بھر کے اناج کا انتظام کرنا جائز ہے اور توکل کے خلاف نہیں۔ مزید دیکھئے فوائد حدیث نمبر ۱۹۷۔
تخریج : بخاري، کتاب المزارعة باب المزارعة بالشطر۔ سنن ابي داود، رقم : ۳۴۰۸۔ (۱) بٹائی پر یا ٹھیکہ پر زمین دینا جائز ہے۔ البتہ بٹائی کے دوران کسی اچھے حصے کا انتخاب ناجائز ہے بلکہ کل فصل میں حصہ داری مشروع ہوگی۔ (۲) بیویوں کے لیے اور اہل خانہ کے لیے سال بھر کے اناج کا انتظام کرنا جائز ہے اور توکل کے خلاف نہیں۔ مزید دیکھئے فوائد حدیث نمبر ۱۹۷۔