معجم صغیر للطبرانی - حدیث 513

كِتَابُ البُيُوعِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدٍ السُّلَمِيُّ بِمَدِينَةِ جُونِيَّةَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ حِصْنِ بْنِ حَسَّانَ الْقُرَشِيُّ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ هَاشِم الْبَيْرُوتِيُّ ٍ، عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((الشُّفْعَةُ فِي كُلِّ شِرْكٍ فِي رَبْعٍ أَوْ حَائِطٍ، لَا يَصْلُحُ لَهُ أَنْ يَبِيعَهُ حَتَّى يُؤْذِنَ شَرِيكَهُ فَيَأْخُذَ أَوْ يَدَعَ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ إِلَّا عُمَرُ، وَتَفَرَّدَ بِهِ إِسْمَاعِيلُ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 513

خريد و فروخت كا بيان باب سیّدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’شفعہ ہر مشترک گھر یا باغ میں ہے۔ مالک کو گھر باغ کے متعلق شریک سے اجازت لیے بغیر بیچنا جائز نہیں۔ وہ شریک چاہے تو لے لے چاہے تو نہ لے۔‘‘
تشریح : (۱) دو یا دو سے زیادہ حصہ دار جو کسی زمین یا مکان میں باہم شریک ہوں اور زمین یا مکان میں تقسیم وغیرہ نہ ہوئی ہو تو ہر حصہ دار کے لیے لازم ہے کہ وہ اپنے حصہ کی ملکیت فروخت کرنے سے قبل اپنے حصہ داروں کو آگاہ کرے اگر حصہ دار اسے خریدنے پر رضامند نہ ہوں تو وہ فریق ثالث کو فروخت کرسکتا ہے۔ (۲) اگر زمین یا مکان میں شریک شخص اپنے حصہ داروں کی رضامندی کے بغیر اپنا حصہ فروخت کردے تو اس ملکیت میں شریک حصہ دار حق شفعہ رکھتے ہیں اور اس صورت میں غیر منقولہ جائیداد حصہ داروں ہی کے سپرد کی جائے گی۔ بشرطیکہ وہ زمین یا مکان غیر منقسم ہو اور اس کی حد بندی وغیرہ نہ ہوئی ہو۔ (۳) حق شفعہ فقط غیر منقولہ جائیداد زمین ومکان وغیرہ ہی میں ہے اس کے علاوہ دیگر سامان یا جائیداد میں شفعہ کا حق حاصل نہیں۔
تخریج : بخاري، کتاب الشرکة باب اذا اقتم الشرکاء، رقم : ۲۴۹۷۔ مسلم، کتاب المساقاة، باب الشفعة، رقم : ۱۶۰۸۔ (۱) دو یا دو سے زیادہ حصہ دار جو کسی زمین یا مکان میں باہم شریک ہوں اور زمین یا مکان میں تقسیم وغیرہ نہ ہوئی ہو تو ہر حصہ دار کے لیے لازم ہے کہ وہ اپنے حصہ کی ملکیت فروخت کرنے سے قبل اپنے حصہ داروں کو آگاہ کرے اگر حصہ دار اسے خریدنے پر رضامند نہ ہوں تو وہ فریق ثالث کو فروخت کرسکتا ہے۔ (۲) اگر زمین یا مکان میں شریک شخص اپنے حصہ داروں کی رضامندی کے بغیر اپنا حصہ فروخت کردے تو اس ملکیت میں شریک حصہ دار حق شفعہ رکھتے ہیں اور اس صورت میں غیر منقولہ جائیداد حصہ داروں ہی کے سپرد کی جائے گی۔ بشرطیکہ وہ زمین یا مکان غیر منقسم ہو اور اس کی حد بندی وغیرہ نہ ہوئی ہو۔ (۳) حق شفعہ فقط غیر منقولہ جائیداد زمین ومکان وغیرہ ہی میں ہے اس کے علاوہ دیگر سامان یا جائیداد میں شفعہ کا حق حاصل نہیں۔