معجم صغیر للطبرانی - حدیث 504

كِتَابُ الرَّضَاعَةَ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ ابْنِ بِنْتِ رِشْدِينَ بْنِ سَعْدٍ الْمِصْرِيُّ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ بْنُ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُسْلِمِ بْنِ شِهَابٍ قَالَ: سَمِعْتُ أَخِيَ مُحَمَّدَ بْنَ مُسْلِمِ بْنِ شِهَابٍ يَقُولُ: سَمِعْتُ حُمَيْدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ يَقُولُ: سَمِعْتُ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ تَقُولُ: قِيلَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: أَيْنَ كُنْتَ عَنِ ابْنَةِ حَمْزَةَ؟ فَقَالَ: ((إِنَّ حَمْزَةَ أَخِي مِنَ الرَّضَاعَةِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الزُّهْرِيِّ إِلَّا أَخُوهُ عَبْدُ اللَّهِ وَلَا عَنْ أَخِيهِ إِلَّا بُكَيْرٌ وَلَا عَنْهُ إِلَّا مَخْرَمَةُ تَفَرَّدَ بِهِ ابْنُ وَهْبٍ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 504

رضاعت كا بيان باب سیّدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہا گیا آپ نے حمزہ رضی اللہ عنہا کی بیٹی کو نظر انداز کیوں کر رکھا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :۔’’حمزہ میرا رضاعی بھائی ہے۔‘‘
تشریح : (۱) حمزہ بن عبدالمطلب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے رضاعی بھائی تھے اور ان دونوں کو ثویبہ نے دودھ پلایا تھا۔ (۲) رضاعی بھائی کی بیٹی سے نکاح کرنا حرام ہے اور رضاعت سے وہ رشتے حرام ہوجاتے ہیں جو نسب کی وجہ سے حرام ہوتے ہیں۔
تخریج : مسلم، کتاب الرضاع، باب تحریم ابنة الاخ، رقم : ۱۴۴۸۔ (۱) حمزہ بن عبدالمطلب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے رضاعی بھائی تھے اور ان دونوں کو ثویبہ نے دودھ پلایا تھا۔ (۲) رضاعی بھائی کی بیٹی سے نکاح کرنا حرام ہے اور رضاعت سے وہ رشتے حرام ہوجاتے ہیں جو نسب کی وجہ سے حرام ہوتے ہیں۔