معجم صغیر للطبرانی - حدیث 501

كِتَابُ الرَّضَاعَةَ بَابٌ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ صَالِحٍ الْهَاشِمِيُّ الْمَنْصُورِيُّ، بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ الْبُرْسَانِيُّ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ مَنْصُورٍ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو قُعَيْسٍ، أَنَّهُ أَتَى عَائِشَةَ فَاسْتَأْذَنَ عَلَيْهَا فَكَرِهَتْ أَنْ تَأْذَنَ لَهُ فَلَمَّا جَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ جَاءَنِي أَبُو الْقُعَيْسِ فَاسْتَأْذَنَ فَأَبَيْتُ أَنْ آذَنَ لَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((لِيَدْخُلْ عَلَيْكِ عَمُّكِ)) وَكَانَ أَبُو الْقُعَيْسِ أَخَا ظِئْرِ عَائِشَةَ، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَبَى قُعَيْسٍ إِلَّا الْقَاسِمُ وَلَا عَنْهُ إِلَّا عَبَّادٌ تَفَرَّدَ بِهِ هُدْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ بَكْرٍ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 501

رضاعت كا بيان باب سیّدنا ابو قیس سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئے ملاقات کی اجازت چاہنے لگے مگر سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے اجازت دینا ناپسند کی، جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آئے تو سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہنے لگیں یا رسول اللہ ابو القیس آئے اور مجھ سے اجازت مانگی مگر میں نے اجازت دینے سے انکار کر دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وہ تیرا چچا ہے وہ تیرے پاس آسکتا ہے‘‘ ابو القیس حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے رضاعی باپ کا بھائی تھا۔ ‘‘
تشریح : (۱) رضاعت سے وہ تمام رشتے حرام ہوجاتے ہیں جو نسب سے حرام ہوتے ہیں۔ (۲) رضاعی چچا اور دیگر محرم رشتہ دار کا حکم نسی محرموں کی طرح ہی ہے۔ اور وہ محرم رشتہ دار خواتین کے پاس آجاسکتے ہیں۔
تخریج : بخاري، کتاب الشهادات، باب الشهادة علی الانساب، رقم : ۲۶۴۴۔ مسلم، کتاب الرضاع، باب تحریم الرضاة، رقم : ۱۴۴۵۔ (۱) رضاعت سے وہ تمام رشتے حرام ہوجاتے ہیں جو نسب سے حرام ہوتے ہیں۔ (۲) رضاعی چچا اور دیگر محرم رشتہ دار کا حکم نسی محرموں کی طرح ہی ہے۔ اور وہ محرم رشتہ دار خواتین کے پاس آجاسکتے ہیں۔