معجم صغیر للطبرانی - حدیث 492

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمَرْزُبَانِ الْآدَمَيُّ الشِّيرَازِيُّ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ النَّوْمَقِيُ (النَّرْمَقِيُّ) الرَّازِيُّ، حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ عَبْدَوَيْهِ السِّنْدِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْعَلَاءِ بْنِ شَيْبَةَ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَبْدِ الْغَافِرِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: ذُكِرَ عِنْدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ الْعَزْلُ، فَقَالَ: ((لَا عَلَيْكُمْ أَنْ لَا تَفْعَلُوا، فَإِنَّمَا هُوَ الْقَدَرُ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ إِلَّا عَبْدُ اللَّهِ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 492

نكاح كا بيان باب سیّدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس عزل کا ذکر کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر تم نہ کرو تو کوئی حرج نہیں کیونکہ یہ ایک اللہ کی تقدیر ہے۔‘‘
تشریح : (۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ عزل (دورانِ مباشرت منی خارج ہونے سے قبل آلہ تناسل باہر نکال لینا کہ منی عورت کی شرمگاہ میں داخل نہ ہو اس سے عورت کے حاملہ ہونے سے بچنے کی کوشش کی جاتی تھی) جائز ہے اور اس عمل سے حمل کے مواقع یقینی معدوم نہیں ہوتے بلکہ معمولی سے بے احتیاطی سے منی کے قطرے رحم مادہ میں داخل ہوسکتے ہیں۔ (۲) عزل کے سوا حمل مؤخر کرنے کے باقی تمام طریقے ساتھی کا استعمال، عورت کی نس بندی، مانع حمل ادویات کا استعمال ناجائز ہیں اور ان کی اباحت کی کوئی دلیل کتاب وسنت میں موجود نہیں۔
تخریج : مسلم، کتاب النکاح، باب جواز الفیلة، رقم : ۱۴۴۳۔ سنن نسائي، رقم: ۳۳۲۸۔ سنن دارمي، رقم : ۲۲۱۷۔ (۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ عزل (دورانِ مباشرت منی خارج ہونے سے قبل آلہ تناسل باہر نکال لینا کہ منی عورت کی شرمگاہ میں داخل نہ ہو اس سے عورت کے حاملہ ہونے سے بچنے کی کوشش کی جاتی تھی) جائز ہے اور اس عمل سے حمل کے مواقع یقینی معدوم نہیں ہوتے بلکہ معمولی سے بے احتیاطی سے منی کے قطرے رحم مادہ میں داخل ہوسکتے ہیں۔ (۲) عزل کے سوا حمل مؤخر کرنے کے باقی تمام طریقے ساتھی کا استعمال، عورت کی نس بندی، مانع حمل ادویات کا استعمال ناجائز ہیں اور ان کی اباحت کی کوئی دلیل کتاب وسنت میں موجود نہیں۔