معجم صغیر للطبرانی - حدیث 491

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ السَّرِيِّ بْنِ مِهْرَانَ النَّاقِدُ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأُرُزِّيُّ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ تَمَامٍ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبِ، خَطَبَ بِنْتَ أَبِي جَهْلٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((إِنْ كُنْتَ تَزَوَّجُهَا فَرُدَّ عَلَيْنَا ابْنَتَنَا)) إِلَى هَا هُنَا انْتَهَى حَدِيثُ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ وَفِي غَيْرِ هَذَا زِيَادَةٌ قَالَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((وَاللَّهِ لَا تَجْتَمِعُ بِنْتُ رَسُولِ اللَّهِ وَبِنْتُ عَدُوِّ اللَّهِ تَحْتَ رَجُلٍ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ خَالِدٍ إِلَّا ابْنُ تَمَامٍ تَفَرَّدَ بِهِ الْأُرُزِّيُّ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 491

نكاح كا بيان باب سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں علی بن ابی طالب نے ابو جہل کی بیٹی مانگی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم اس سے شادی کرنا چاہتے ہو تو ہمارے بیٹی ہمیں واپس کر دو۔ ایک دوسری سند میں یہ زیادتی موجود ہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ کی قسم! اللہ کے رسول اور اللہ کے دشمن کی بیٹی کسی ایک شخص کے نکاح میں اکٹھی نہیں رہ سکتیں۔‘‘
تشریح : (۱) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی بھی طریقے سے ایذا پہنجانا حرام ہے۔ (۲) نبی کی بیٹی اور اللہ کے دشمن کی بیٹی کو ایک نکاح میں جمع کرنا ممنوع ہے۔ اسی حرمت کے پیش نظر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے علی کو ابوجہل کی بیٹی کے ساتھ نکاح سے روک دیا تھا۔
تخریج : بخاري، کتاب فضائل الصحابة، باب ذکر اصهار النبی صلى الله عليه وسلم منهم، رقم : ۳۷۲۹۔ مسلم، کتاب فضائل الصحابة، باب من فضائل فاطمة بنت النبی علیها السلام والملام، رقم : ۲۴۴۹۔ (۱) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی بھی طریقے سے ایذا پہنجانا حرام ہے۔ (۲) نبی کی بیٹی اور اللہ کے دشمن کی بیٹی کو ایک نکاح میں جمع کرنا ممنوع ہے۔ اسی حرمت کے پیش نظر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے علی کو ابوجہل کی بیٹی کے ساتھ نکاح سے روک دیا تھا۔