كِتَابُ النِّكَاحِ بَابٌ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ السَّرَخْسِيُّ، بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا حَمْدَانُ بْنُ ذِي النُّونِ، حَدَّثَنَا شَدَّادُ بْنُ حَكِيمٍ، حَدَّثَنَا زُفَرُ بْنُ الْهُذَيْلِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، وَالْحَسَنِ ابْنَيْ مُحَمَّدِ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ عَنْ أَبِيهِمَا، عَنْ عَلِيٍّ كَرَّمَ اللَّهُ وَجْهَهُ فِي الْجَنَّةِ قَالَ: ((نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ عَنْ مُتْعَةِ النِّسَاءِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ زُفَرَ إِلَّا شَدَّادٌ
نكاح كا بيان
باب
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں سے متعہ سے منع فرمایا۔‘‘
تشریح :
امام نووی رحمہ اللہ کہتے ہیں نکاح متعہ شروع اسلام میں جائز تھا۔ پھر احادیث صحیحہ کی رو سے اس نکاح کا منسوخ ہونا ثابت ہوچکا ہے۔ اور اس مسئلہ کی تنسیخ پر اجماع منقول ہے۔ البتہ ایک بدعتی فرقہ اس کے جواز کا قائل ہے۔ ( شرح النووي: ۵؍۷۶)
تخریج :
بخاري، کتاب المغازي، باب غزوة خیبر، رقم : ۴۲۱۶۔ مسلم، کتاب النکاح، باب نکاح المتعة، رقم: ۱۴۰۷۔
امام نووی رحمہ اللہ کہتے ہیں نکاح متعہ شروع اسلام میں جائز تھا۔ پھر احادیث صحیحہ کی رو سے اس نکاح کا منسوخ ہونا ثابت ہوچکا ہے۔ اور اس مسئلہ کی تنسیخ پر اجماع منقول ہے۔ البتہ ایک بدعتی فرقہ اس کے جواز کا قائل ہے۔ ( شرح النووي: ۵؍۷۶)