معجم صغیر للطبرانی - حدیث 473

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ الْفِرْيَابِيُّ بِبَيْتِ الْمَقْدِسِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سَالِمٍ الْقَدَّاحُ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ أَبِي الشَّعْثَاءِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ((نَكَحَ مَيْمُونَةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ أَبِي الشَّعْثَاءِ إِلَّا سَعِيدُ بْنُ سَالِمٍ وَرَوَاهُ غَيْرُهُ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَلَمْ يَذْكُرْ أَبَا الشَّعْثَاءِ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 473

نكاح كا بيان باب سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے میمونہ سے احرام کی حالت میں نکاح کیا۔‘‘
تشریح : (۱) حالت احرام میں نکاح کرنا، نکاح کروانا اور منگنی کا پیغام بھیجنا حرام ہے۔ عثمان بن عفان بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ ((لَا یَنْکِحُ الْمُحْرِمُ، وَلَا یُنْکَحُ، وَلَا یَخْطُبُ۔)) (صحیح مسلم: ۱۴۰۹) ’’محرم نہ خود نکاح کرے، نہ کسی کا نکاح کرائے اور نہ منگنی کا پیغام بھیجے۔‘‘ (۲) اس مسئلہ میں ابن عباس رضی اللہ عنہما غلط فہمی کا شکار ہوئے ہیں یا ان کا مقصود یہ ہے کہ آپ نے میمونہ رضی اللہ عنہا سے حدود حرم میں حلال ہونے کے بعد شادی کی ہے۔ کیونکہ میمونہ رضی اللہ عنہا خود بیان کرتی ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے شادی کی جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حلال تھے۔ (صحیح مسلم:۱۴۱۱) اور میمونہ رضی اللہ عنہا اس واقعے کو ابن عباس سے بہتر جانتی ہیں۔ لہٰذا ان کی بات معتبر ہوگی۔
تخریج : بخاري، کتاب الاحصار، باب تزویج المحرم۔ سنن ابي داود، رقم : ۱۸۴۴۔ سنن ترمذي، رقم : ۸۴۲۔ (۱) حالت احرام میں نکاح کرنا، نکاح کروانا اور منگنی کا پیغام بھیجنا حرام ہے۔ عثمان بن عفان بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ ((لَا یَنْکِحُ الْمُحْرِمُ، وَلَا یُنْکَحُ، وَلَا یَخْطُبُ۔)) (صحیح مسلم: ۱۴۰۹) ’’محرم نہ خود نکاح کرے، نہ کسی کا نکاح کرائے اور نہ منگنی کا پیغام بھیجے۔‘‘ (۲) اس مسئلہ میں ابن عباس رضی اللہ عنہما غلط فہمی کا شکار ہوئے ہیں یا ان کا مقصود یہ ہے کہ آپ نے میمونہ رضی اللہ عنہا سے حدود حرم میں حلال ہونے کے بعد شادی کی ہے۔ کیونکہ میمونہ رضی اللہ عنہا خود بیان کرتی ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے شادی کی جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حلال تھے۔ (صحیح مسلم:۱۴۱۱) اور میمونہ رضی اللہ عنہا اس واقعے کو ابن عباس سے بہتر جانتی ہیں۔ لہٰذا ان کی بات معتبر ہوگی۔