معجم صغیر للطبرانی - حدیث 471

كِتَابُ الذَّبَائِحِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَوْحٍ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ التَّرْجُمَانِيُّ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَبُو حَفْصٍ الْأَبَّارُ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ الصَّنْعَانِيِّ، عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((إِنَّ اللَّهَ كَتَبَ الْإِحْسَانَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ فَإِذَا قَتَلْتُمْ فَأَحْسِنُوا الْقِتْلَةَ وَإِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذَّبْحَ وَلْيُحِدَّ أَحَدُكُمْ شَفْرَتَهُ وَلْيُرِحْ ذَبِيحَتَهُ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الْأَعْمَشِ إِلَّا أَبُو حَفْصٍ الْأَبَّارِ، تَفَرَّدَ بِهِ التَّرْجُمَانِيُّ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 471

ذبح كا بيان باب سیّدنا شداد بن اوس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک اللہ تعالیٰ نے ہر چیز پر احسان اور نیکی لکھ دی ہے جب تم کسی کو قتل کرو تو اچھی طرح قتل کرو اور جب تم ذبح کرو تو اچھی طرح کرو۔ اپنی چھری تیز کرو اور اپنے ذبیحے کو آرام پہنچاؤ۔‘‘
تشریح : (۱) ہر جاندار سے حسن سلوک کرنا اور اچھے طریقے سے پیش آنا مستحسن فعل ہے۔ (۲) مقتول کو معروف طریقے سے قتل کرنا افضل ہے اس پر بے جا تشدد کرنا اور اسے ظالمانہ طریقوں سے قتل کرنا ممنوع ہے۔ (۳) ذبیحہ کو احسن انداز اور آرام سے ذبح کرنا مستحب فعل ہے۔ اور ذبح کرتے وقت احسان کی صورت یہ ہے کہ ذبح کرنے سے قبل چھری خوب تیز کرلی جائے اور اسے تیزی سے جانور کی گردن پر چلا دیا جائے کہ اسے ذبح ہونے کی تکلیف انتہائی کم ہو۔
تخریج : مسلم، کتاب العید، باب الامر باحسان الذبح، رقم : ۱۹۵۵۔ سنن ترمذي، کتاب الدیات باب النهي عن المثلة، رقم : ۱۴۰۹۔ سنن نسائي، رقم: ۴۴۰۵۔ (۱) ہر جاندار سے حسن سلوک کرنا اور اچھے طریقے سے پیش آنا مستحسن فعل ہے۔ (۲) مقتول کو معروف طریقے سے قتل کرنا افضل ہے اس پر بے جا تشدد کرنا اور اسے ظالمانہ طریقوں سے قتل کرنا ممنوع ہے۔ (۳) ذبیحہ کو احسن انداز اور آرام سے ذبح کرنا مستحب فعل ہے۔ اور ذبح کرتے وقت احسان کی صورت یہ ہے کہ ذبح کرنے سے قبل چھری خوب تیز کرلی جائے اور اسے تیزی سے جانور کی گردن پر چلا دیا جائے کہ اسے ذبح ہونے کی تکلیف انتہائی کم ہو۔