كِتَابُ الذَّبَائِحِ بَابٌ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ حَاتِمٍ أَبُو حَاتِمٍ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زُنْبُورٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَابِرٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنِ الْمُسْتَوْرِدِ بْنِ شَدَّادٍ الْفِهْرِيُّ، قَالَ: قَالَ الْمِقْدَادُ بْنُ الْأَسْوَدِ: لَمَّا هَاجَرْنَا إِلَى الْمَدِينَةِ قَسَّمَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ عَشَرَةً عَشَرَةً فَكُنْتُ فِي الْعَشَرَةِ الَّتِي كَانَتْ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فَكَانَتْ لَنَا شَاةٌ نَشْرَبُ لَبَنَهَا بَيْنَنَا فَأَبْطَأَ عَلَيْنَا لَيْلَةً وَقَدْ رَفَعْنَا لَهُ نَصِيبَهُ فَقُمْتُ إِلَيْهِ وَأَنَا جَائِعٌ فَشَرِبْتُهُ فَجَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ أَنَمْ بَعْدُ فَأَتَى الْإِنَاءَ الَّذِي كُنَّا نَضَعُ فِيهِ اللَّبَنَ فَلَمْ يَجِدْ فِيهِ شَيْئًا فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا أَذْبَحُهَا لَكَ؟ فَقَالَ: ((لَا)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ إِسْمَاعِيلَ إِلَّا مُحَمَّدُ بْنُ جَابِرٍ تَفَرَّدَ بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ زُنْبُورٍ
ذبح كا بيان
باب
سیّدنا مقداد بن الاسود کہتے ہیں جب ہم ہجرت کر کے مدینے چلے گئے تو ہم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دس دس میں تقسیم کر دیا اور میں ان دس میں تھا جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ تو ہماری ایک بکری تھی ہم اس کا دودھ آپس میں پی لیتے ایک رات آپ دیر سے تشریف لائے تو ہم نے آپ کا حصہ رکھ دیا میں اٹھا تو بھوک محسوس کی اور وہ دودھ پی لیا۔ جب آپ تشریف لائے تو میں سویا نہیں تھا آپ اس برتن کے پاس آئے جس میں ہم آپ کے لیے دودھ رکھتے تھے تو وہاں کچھ نہ پایا تو میں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں اس کو ذبح نہ کر دوں آپ نے فرمایا: ’’نہیں۔‘‘
تشریح :
(۱) ہجرت کے بعد مہاجرین کو بڑے کٹھن حالات کا سامنا رہا۔
(۲) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے تربیت یافتہ صحابہ کرام ایک دوسرے پر انتہائی ایثار کرنے والے تھے۔
تخریج :
مسند احمد: ۶؍۴ قال شعیب الارناؤط حدیث صحیح۔ حلیة الاولیاء: ۱؍۱۷۴۔
(۱) ہجرت کے بعد مہاجرین کو بڑے کٹھن حالات کا سامنا رہا۔
(۲) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے تربیت یافتہ صحابہ کرام ایک دوسرے پر انتہائی ایثار کرنے والے تھے۔