معجم صغیر للطبرانی - حدیث 466

كِتَابُ الذَّبَائِحِ بَابٌ حَدَّثَنَا بُجَيْرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جَابِرٍ الْمُحَارِبِيُّ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ يَعْلَى بْنِ الْحَارِثِ الْمُحَارِبِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ غَيْلَانَ بْنِ جَامِعٍ، عَنْ فِرَاسِ بْنِ يَحْيَى، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((نَهَى أَنْ يَذْبَحَ الرَّجُلُ أُضْحِيَّتَهُ قَبْلَ أَنْ يُصَلِّيَ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ غَيْلَانَ بْنِ جَامِعٍ إِلَّا يَعْلَى بْنُ الْحَارِثِ تَفَرَّدَ بِهِ ابْنُهُ يَحْيَى

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 466

ذبح كا بيان باب سیّدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا: ’’کوئی آدمی عید کی نماز سے پہلے اپنی قربانی ذبح کر ڈالے۔‘‘
تشریح : (۱) قربانی ذبح کرنے کا ابتدائی وقت عید الاضحی کی نماز کے بعد شروع ہوتا ہے۔ نماز عید کے بعد قربانی کرنا مشروع فعل ہے اور قبل از نماز قربانی کرنا ممنوع ہے۔ (۲) جو شخص نماز عید سے پہلے قربانی کرے اس کی قربانی قبول نہیں ہوگی۔ قربانی صرف اس شخص کی قبول ہوتی ہے جو نماز عید کے بعد جانور ذبح کرے۔
تخریج : بخاري، کتاب العیدین باب استقبال الامام الناس، رقم : ۹۷۶۔ مسلم، کتاب الاضاحی، باب وقتها، رقم : ۱۹۶۲۔ (۱) قربانی ذبح کرنے کا ابتدائی وقت عید الاضحی کی نماز کے بعد شروع ہوتا ہے۔ نماز عید کے بعد قربانی کرنا مشروع فعل ہے اور قبل از نماز قربانی کرنا ممنوع ہے۔ (۲) جو شخص نماز عید سے پہلے قربانی کرے اس کی قربانی قبول نہیں ہوگی۔ قربانی صرف اس شخص کی قبول ہوتی ہے جو نماز عید کے بعد جانور ذبح کرے۔