كِتَابُ الْحَجِّ وَ الْعُمْرَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْغَنِيِّ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْعَسَّالُ الْمِصْرِيُّ، بِمِصْرَ حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الثَّقَفِيُّ الْبَصْرِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ ((لَبَّى مِنْ مَسْجِدِ ذِي الْحُلَيْفَةِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ ابْنِ عَجْلَانَ إِلَّا مُؤَمَّلُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ تَفَرَّدَ بِهِ عَبْدُ الْغَنِيِّ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ
حج وعمرہ کا بیان
باب
سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد ذی الحلیفہ سے تلبیہ کہنا شروع کیا۔‘‘
تشریح :
(۱) اہل مدینہ کا میقات (احرام باندھنے کی جگہ) مقام ذوالحلیفہ ہے، جو مکہ سے ۴۵۰ کلومیٹر کے فاصلے پر شمال میں واقع ہے۔
(۲) اہل مدینہ پر لازم ہے کہ وہ مقام ذوالحلیفہ پر احرام باندھیں اور اس علاقے کا کوئی حاجی اور معتمر اس میقات کو احرام باندھے بغیر تجاوز نہ کرے۔
تخریج :
سنن ابي داود، کتاب المناسك، باب فی وقت الاحرام، رقم : ۱۷۷۱۔ سنن نسائي، کتاب مناسك الحج، باب العمل فی الاهلال، رقم : ۲۷۵۷ قال الشیخ الالباني صحیح۔
(۱) اہل مدینہ کا میقات (احرام باندھنے کی جگہ) مقام ذوالحلیفہ ہے، جو مکہ سے ۴۵۰ کلومیٹر کے فاصلے پر شمال میں واقع ہے۔
(۲) اہل مدینہ پر لازم ہے کہ وہ مقام ذوالحلیفہ پر احرام باندھیں اور اس علاقے کا کوئی حاجی اور معتمر اس میقات کو احرام باندھے بغیر تجاوز نہ کرے۔