كِتَابُ الْحَجِّ وَ الْعُمْرَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ شُعَيْبٍ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَاعِيلَ الْمُؤَدِّبُ، عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ عَطَاءٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: جَاءَ رَجُلُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبِي شَيْخٌ كَبِيرٌ لَا يُطِيقُ الْحَجَّ أَفَأَحُجُّ عَنْهُ؟ قَالَ: ((أَكُنْتَ قَاضِيًا دَيْنًا لَوْ كَانَ عَلَيْهِ)) فَقَالَ: نَعَمْ فَقَالَ: ((فَدَيْنُ اللَّهِ أَوْلَى حُجَّ عَنْهُ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ عَطَاءٍ إِلَّا أَبُو إِسْمَاعِيلَ تَفَرَّدَ بِهِ سُرَيْجٌ
حج وعمرہ کا بیان
باب
سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف آیا اور کہنے لگا میرا باپ بوڑھا ہے حج نہیں کر سکتا کیا میں اس کی طرف سے حج کر سکتا ہوں ؟ آپ نے فرمایا: ’’اگر اس پر قرضہ ہو تو کیا تو ادا کرے گا؟‘‘ اس نے کہا جی ہاں آپ نے فرمایا: ’’تو اللہ کا قرضہ ادائیگی کا زیادہ حقدار ہے۔ اس کی طرف سے حج کرو۔‘‘
تشریح :
(۱) والدین پر نیکی کرنا، مثلاً ان کا قرض ادا کرنا، ان کی خدمت کرنا، نان ونفقہ کا انتظام کرنا اور ان کی طرف سے حج کرنا اولاد کی ذمہ داری ہے۔
(۲) جو شخص خود حج کرنے سے عاجز ہے کسی دوسرے شخص کو اپنی طرف سے حج کراسکتا ہے اس پر حج واجب ہے۔ ( شرح النووي: ۹؍۹۸)
(۳) عورت حج میں مرد کی نائب بن سکتی ہے۔
تخریج :
سنن ترمذي، کتاب الصوم، باب، رقم : ۹۲۹۔ سنن نسائي، کتاب مناسك الحج، باب تشبیه قضاء الحج، رقم : ۲۶۳۹ قال الشیخ الالباني صحیح۔
(۱) والدین پر نیکی کرنا، مثلاً ان کا قرض ادا کرنا، ان کی خدمت کرنا، نان ونفقہ کا انتظام کرنا اور ان کی طرف سے حج کرنا اولاد کی ذمہ داری ہے۔
(۲) جو شخص خود حج کرنے سے عاجز ہے کسی دوسرے شخص کو اپنی طرف سے حج کراسکتا ہے اس پر حج واجب ہے۔ ( شرح النووي: ۹؍۹۸)
(۳) عورت حج میں مرد کی نائب بن سکتی ہے۔