معجم صغیر للطبرانی - حدیث 43

كِتَابُ الإِيمَانِ بَابٌ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِي الطَّاهِرِ بْنِ السَّرْحِ الْمِصْرِيُّ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ يَعْقُوبَ الزَّمْعِيُّ، أَنَّ أَبَا الْحُوَيْرِثِ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ مُعَاوِيَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ نُعَيْمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ الْمُجَمِّرَ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ أَخْبَرَهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((ثَلَاثٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ فَقَدْ ذَاقَ طَعْمَ الْإِيمَانِ مَنْ كَانَ لَا شَيْءَ أَحَبُّ إِلَيْهِ مِنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَمَنْ كَانَ لَأَنْ يُحْرَقَ بِالنَّارِ أَحَبُّ إِلَيْهِ مِنْ أَنْ يَرْتَدَّ عَنْ دِينِهِ وَمَنْ كَانَ يُحِبُّ لِلَّهِ وَيُبْغِضُ لِلَّهِ)) لَمْ يَرْوِ نُعَيْمٌ عَنْ أَنَسٍ حَدِيثًا غَيْرَ هَذَا وَإِنَّمَا سُمَيَّ الْمُجَمِّرَ لِأَنَّهُ كَانَ يُجْمِرُ قَبْرَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مِنْ مَوَالِي عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَلَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَبِي الْحُوَيْرِثِ إِلَّا مُوسَى تَفَرَّدَ بِهِ ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 43

ایمان کا بیان باب سیّدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس شخص میں تین او صاف موجود ہوں وہ ایمان کا مزہ چکھ لیتا ہے۔ (۱) جو شخص اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول سے زیادہ اور کسی سے محبت نہ رکھتا ہو۔ (۲) جس شخص کو اپنے دین سے مرتد ہوجانا آگ میں جلا دیا جانے سے زیادہ محبوب ہو۔ (۳) جو اللہ کے لیے کسی سے دوستی رکھتا ہو اور اللہ کے لیے ہی کسی سے بغض رکھتا ہو۔‘‘
تشریح : (۱) معلوم ہوا مذکورہ بالا تینوں اوصاف حلاوتِ ایمان کے لیے ضروری ہیں۔ (۲) اللہ اور اس کے رسول سے محبت تمام کائنات سے بڑھ کر کرنا یہ ایمان کی اساس ہے جس کے بغیر کوئی بھی بندہ مومن نہیں ہو سکتا۔ (۳) کبائر اور ابدی جہنمی بنا دینے والے گناہوں سے اجتناب انسان کے ایمان و اسلام کا تقاضا ہے۔ (۴) اللہ کے لیے محبت اور اللہ کے لیے دشمنی دین کا ایک بنیادی عقیدہ ہے جس کی بہت زیادہ فضیلت بیان کی گئی ہے۔
تخریج : صحیح بخاري ، کتاب الایمان، باب حلاوة الایمان، رقم : ۱۶۔ مسلم، کتاب الایمان، باب بیان خصال من اتصف، رقم : ۴۳۔ (۱) معلوم ہوا مذکورہ بالا تینوں اوصاف حلاوتِ ایمان کے لیے ضروری ہیں۔ (۲) اللہ اور اس کے رسول سے محبت تمام کائنات سے بڑھ کر کرنا یہ ایمان کی اساس ہے جس کے بغیر کوئی بھی بندہ مومن نہیں ہو سکتا۔ (۳) کبائر اور ابدی جہنمی بنا دینے والے گناہوں سے اجتناب انسان کے ایمان و اسلام کا تقاضا ہے۔ (۴) اللہ کے لیے محبت اور اللہ کے لیے دشمنی دین کا ایک بنیادی عقیدہ ہے جس کی بہت زیادہ فضیلت بیان کی گئی ہے۔