كِتَابُ الزَّكَوٰةِ بَابٌ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْمَاعِيلَ بْنِ حَمَّادِ بْنِ زَيْدِ بْنِ دِرْهَمٍ الْقَاضِي، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ السِّخْتِيَانِيِّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي حَيَّانَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ ذَكَرَ الْغُلُولَ فَقَالَ: ((لِيَحْذَرْ أَحَدُكُمْ أَنْ يَجِيءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِبَعِيرٍ عَلَى عُنُقِهِ لَهُ رُغَاءٌ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَيُّوبَ إِلَّا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، تَفَرَّدَ بِهِ سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ
زكوٰۃ کا بیان
باب
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خیانت کا ذکر کیا تو فرمایا: ’’تم میں سے ہر شخص اس بات سے ڈرے کہ وہ قیامت کو آئے تو اس کی گردن پر اونٹ ہو جو آواز کر رہا ہو۔‘‘
تشریح :
(۱) غنیمت، صدقہ وزوکوٰۃ اور دیگر اموال میں خیانت کرنا قبیح جرم اور کبیرہ گناہ ہے۔ جس پر سخت وعید وارد ہے کہ ایسے خائن اور کرپٹ لوگوں کو روزِ قیامت سخت عذاب سے دوچار ہونا پڑے گا۔ اور ان کی خوب ذلت ورسوائی ہوگی۔
(۲) مالی معاملات میں امانت کرنا اور کسی بھی قسم کی مالی بے ضبطگی میں ملوث نہ ہونا لازم وواجب ہے۔
(۳) اس حدیث کی رو سے کرپشن کرنے والے روزِ قیامت شدید عذاب سے دو چار ہوں گے۔
تخریج :
مسلم، کتاب الامارة، باب غلط تحریم الغلول، رقم : ۱۸۳۱۔ مسند احمد: ۲؍۴۲۶۔
(۱) غنیمت، صدقہ وزوکوٰۃ اور دیگر اموال میں خیانت کرنا قبیح جرم اور کبیرہ گناہ ہے۔ جس پر سخت وعید وارد ہے کہ ایسے خائن اور کرپٹ لوگوں کو روزِ قیامت سخت عذاب سے دوچار ہونا پڑے گا۔ اور ان کی خوب ذلت ورسوائی ہوگی۔
(۲) مالی معاملات میں امانت کرنا اور کسی بھی قسم کی مالی بے ضبطگی میں ملوث نہ ہونا لازم وواجب ہے۔
(۳) اس حدیث کی رو سے کرپشن کرنے والے روزِ قیامت شدید عذاب سے دو چار ہوں گے۔