معجم صغیر للطبرانی - حدیث 413

كِتَابُ الزَّكَوٰةِ بَابٌ حَدَّثَنَا عَبْدَانُ بْنُ أَحْمَدَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ حِسَابٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ السِّخْتِيَانِيِّ، وَعُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى الْمَازِنِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوَاقٍ صَدَقَةٌ وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ ذَوْدٍ صَدَقَةٌ وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ صَدَقَةٌ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَيُّوبَ إِلَّا حَمَّادٌ تَفَرَّدَ بِهِ ابْنُ حِسَابٍ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 413

زكوٰۃ کا بیان باب سیّدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’پانچ سے کم اوقیہ چاندی میں کوئی صدقہ نہیں اسی طرح پانچ اونٹوں سے کم میں بھی اور اسی طرح پانچ سے کم وسق غلہ میں کوئی صدقہ نہیں۔‘‘
تشریح : اس حدیث میں اونٹوں کی زکوٰۃ کا نصاب، چاندی کا نصاب اور فصل کے عشر کا نصاب بیان ہوا ہے۔ (۱) اونٹوں کی زکوٰۃ کا کم از کم نصاب پانچ اونٹ ہیں۔ پانچ اونٹوں سے کم پر کوئی زکوٰۃ نہیں۔ البتہ مالک اپنی مرضی سے صدقہ وخیرات کرسکتا ہے۔ دوسری شرط یہ ہے کہ پورا سال پانچ اونٹوں میں کمی واقع نہ ہوئی ہو۔ دوران سال کسی بھی وقت پانچ کی تعداد میں کمی واقع ہونے سے زکوٰۃ ساقط ہوجائے گی۔ (۲) فصل کے عشر کے لیے کم از کم جنس کی مقدار پانچ وسق ہونا لازم ہے۔ ایک وسق ساٹھ صاع کا ہوتا ہے، جدید اعشاری نظام کے مطابق صاع ۲ کلو ۱۰۰ گرام کا ہوتا ہے۔ اس حساب سے ۵ وسق ۶۳۰ کلو گرام ہوتے ہیں۔ لہٰذا کسی بھی جنس کی زکوٰۃ کے فرضیت کے لیے اس کا وزن کم از کم ۶۳۰ کلو گرام (۷۵۔۱۵ من) ہونا ضروری ہے۔ اس سے کم مقدار پر عشر واجب نہیں۔
تخریج : بخاري، کتاب الزکاة، باب ما ادي زکاته فلیس، رقم: ۱۴۰۵۔ مسلم، کتاب الزکاة، باب، رقم : ۹۷۹۔ اس حدیث میں اونٹوں کی زکوٰۃ کا نصاب، چاندی کا نصاب اور فصل کے عشر کا نصاب بیان ہوا ہے۔ (۱) اونٹوں کی زکوٰۃ کا کم از کم نصاب پانچ اونٹ ہیں۔ پانچ اونٹوں سے کم پر کوئی زکوٰۃ نہیں۔ البتہ مالک اپنی مرضی سے صدقہ وخیرات کرسکتا ہے۔ دوسری شرط یہ ہے کہ پورا سال پانچ اونٹوں میں کمی واقع نہ ہوئی ہو۔ دوران سال کسی بھی وقت پانچ کی تعداد میں کمی واقع ہونے سے زکوٰۃ ساقط ہوجائے گی۔ (۲) فصل کے عشر کے لیے کم از کم جنس کی مقدار پانچ وسق ہونا لازم ہے۔ ایک وسق ساٹھ صاع کا ہوتا ہے، جدید اعشاری نظام کے مطابق صاع ۲ کلو ۱۰۰ گرام کا ہوتا ہے۔ اس حساب سے ۵ وسق ۶۳۰ کلو گرام ہوتے ہیں۔ لہٰذا کسی بھی جنس کی زکوٰۃ کے فرضیت کے لیے اس کا وزن کم از کم ۶۳۰ کلو گرام (۷۵۔۱۵ من) ہونا ضروری ہے۔ اس سے کم مقدار پر عشر واجب نہیں۔