معجم صغیر للطبرانی - حدیث 410

كِتَابُ الزَّكَوٰةِ بَابٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ السُّوسِيُّ، بِحَلَبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارِ بْنِ بِلَالٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ بَشِيرٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ، عَنْ عَلِيٍّ كَرَّمَ اللَّهُ وَجْهَهُ فِي الْجَنَّةِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((قَدْ عَفَوْتُ لَكُمْ عَنْ صَدَقَةِ الْخَيْلِ وَالرَّقِيقِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ قَتَادَةَ إِلَّا سَعِيدٌ تَفَرَّدَ بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارٍ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 410

زكوٰۃ کا بیان باب سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں نے تمہیں گھوڑے اور غلام کا صدقہ معاف کر دیا۔‘‘
تشریح : (۱) معافی اللہ کی طرف سے ہے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے ﴿وَمَا یَنْطِقُ عَنِ الْهَوٰی () اِِنْ هُوَ اِِلَّا وَحْیٌ یُّوحٰی﴾ (النجم ۳، ۴) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حکم بحیثیت حاکم جاری فرماتے تھے۔ (۲) جو گھوڑے اور غلام کام کاج کے لیے ہوں ان پر زکوٰۃ نہیں، البتہ اگر کسی نے تجارت کی غرض سے رکھے ہوں تو مال تجارت ہونے کی وجہ سے زکوٰۃ ادا کی جائے گی۔
تخریج : سنن ابن ماجة، کتاب الزکاة، باب صدقة الخیل والرقیق، رقم : ۱۸۱۳ قال الشیخ الالباني صحیح۔ مسند احمد: ۱؍۱۲۱۔ (۱) معافی اللہ کی طرف سے ہے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے ﴿وَمَا یَنْطِقُ عَنِ الْهَوٰی () اِِنْ هُوَ اِِلَّا وَحْیٌ یُّوحٰی﴾ (النجم ۳، ۴) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حکم بحیثیت حاکم جاری فرماتے تھے۔ (۲) جو گھوڑے اور غلام کام کاج کے لیے ہوں ان پر زکوٰۃ نہیں، البتہ اگر کسی نے تجارت کی غرض سے رکھے ہوں تو مال تجارت ہونے کی وجہ سے زکوٰۃ ادا کی جائے گی۔