معجم صغیر للطبرانی - حدیث 404

كِتَابُ الزَّكَوٰةِ بَابٌ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَوَّارٍ النَّيْسَابُورِيُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ، عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ الْحَجَّاجِ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ مَنْصُورٍ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((إِنَّ اللَّهَ يَقْبَلُ الصَّدَقَاتِ وَلَا يَقْبَلُ مِنْهَا إِلَّا طَيِّبًا وَيَقْبَلُهَا بِيَمِينِهِ ثُمَّ يُرَبِّيهَا لِصَاحِبِهَا كَمَا يُرَبِّي الرَّجُلُ مُهْرَهُ وَفَصِيلَهُ حَتَّى أَنَّ اللُّقْمَةَ لَتَصِيرُ مِثْلَ أُحُدٍ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ الْحَجَّاجِ الْأَحْوَلِ إِلَّا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 404

زكوٰۃ کا بیان باب سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ صدقات کو قبول فرماتا ہے اور ان میں سے صرف پاک صدقات کو قبول فرماتا ہے اور وہ انہیں اپنے دائیں ہاتھ میں قبول فرماتا ہے پھر صدقے کے مالک کے لیے اسے پالتا رہتا ہے، جس طرح تم میں سے کوئی اپنی بچھڑی وغیرہ کو پالتا ہے۔ یہاں تک کہ ایک لقمہ احد پہاڑ کی طرح ہو جاتا ہے۔‘‘
تشریح : (۱) زکاۃ وصدقات کی قبولیت کی بنیادی شرط عقیدہ کی درستگی کے ساتھ ساتھ مال کا حلال ہونا ہے۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ حرام مال سے ادا شدہ زکاۃ وصدقات قبول نہیں کرتے۔ لہٰذا ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ اپنے مال کو حرام کی آمیزش سے پاک رکھے۔ (۲) حلال مال سے ادا کردہ زکوٰۃ وصدقات کو اللہ تعالیٰ دائیں ہاتھ سے قبول فرماتے اور اس کی خوب نشوونما کرتے ہیں۔ حتی کہ معمولی حیثیت کا صدقہ احد پہاڑ کی مقدار کو پہنچ جاتا ہے۔ (۳) زکوٰۃ وصدقات کا اجر وثواب لامحدود ہے۔ اس کے ساتھ متصدقین کو دنیا میں بھی کئی گنا بڑھا کر دیا جاتا ہے۔
تخریج : سنن ترمذي، کتاب الزکاة، باب فضل الصدقة: ۶۶۲ وقال الترمذي، هذا حدیث حسن صحیح۔ (۱) زکاۃ وصدقات کی قبولیت کی بنیادی شرط عقیدہ کی درستگی کے ساتھ ساتھ مال کا حلال ہونا ہے۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ حرام مال سے ادا شدہ زکاۃ وصدقات قبول نہیں کرتے۔ لہٰذا ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ اپنے مال کو حرام کی آمیزش سے پاک رکھے۔ (۲) حلال مال سے ادا کردہ زکوٰۃ وصدقات کو اللہ تعالیٰ دائیں ہاتھ سے قبول فرماتے اور اس کی خوب نشوونما کرتے ہیں۔ حتی کہ معمولی حیثیت کا صدقہ احد پہاڑ کی مقدار کو پہنچ جاتا ہے۔ (۳) زکوٰۃ وصدقات کا اجر وثواب لامحدود ہے۔ اس کے ساتھ متصدقین کو دنیا میں بھی کئی گنا بڑھا کر دیا جاتا ہے۔