معجم صغیر للطبرانی - حدیث 400

كِتَابُ الصِّيَامِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى بْنِ سَهْلَوَيْهِ الْآدَمَيُّ الْأَصْبَهَانِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّاغَانِيُّ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ الضُّبَعِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((مَنْ وَجَدَ تَمْرًا فَلْيُفْطِرْ عَلَيْهِ وَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَلْيُفْطِرْ عَلَى الْمَاءِ؛ فَإِنَّ الْمَاءَ طَهُورٌ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ شُعْبَةَ إِلَّا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 400

روزوں كا بيان باب سیّدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس کو کھجور مل گئی وہ اس سے افطار کرے جو صرف پانی پائے تو پانی بھی پاک ہے۔‘‘
تشریح : کھجور سے روزہ افطار کرنا افضل ومستحب فعل ہے اور کھجور کی عدم دستیابی کی صورت میں پانی سے روزہ کھولنا مندوب ہے۔ اور دونوں چیزیں میسر نہ ہوں تو کسی بھی حلال چیز سے روزہ کھولنا جائز ہے۔
تخریج : سنن ترمذي، کتاب الصوم، باب مایستحب علیه الافطار، رقم : ۶۹۴۔ ابن ماجة، کتاب الصیام، باب ما جاء علی ما یستحب الفطر، رقم : ۱۶۹۹ قال الشیخ الالباني ضعیف۔ مسند احمد: ۴؍۱۸۔ کھجور سے روزہ افطار کرنا افضل ومستحب فعل ہے اور کھجور کی عدم دستیابی کی صورت میں پانی سے روزہ کھولنا مندوب ہے۔ اور دونوں چیزیں میسر نہ ہوں تو کسی بھی حلال چیز سے روزہ کھولنا جائز ہے۔