معجم صغیر للطبرانی - حدیث 40

كِتَابُ الإِيمَانِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ يَعْقُوبَ الْقُرَشِيُّ الْقَيْصَرَانِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْفِرْيَابِيُّ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ : " أَيُّ الْإِسْلَامِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: ((مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ)) قِيلَ: فَأَيُّ الْهِجْرَةِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: ((أَنْ تَهْجُرَ مَا كَرِهَ رَبُّكَ)) قِيلَ: فَأَيُّ الْجِهَادِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: ((مَنْ عُقِرَ جَوَادُهُ وَأُهْرِيقَ دَمُهُ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مَالِكِ بْنِ مِغْوَلِ إِلَّا الْفِرْيَابِيُّ وَأَبُو بَكْرٍ الْحَنَفِيُّ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 40

ایمان کا بیان باب سیّدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کسی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کون سا اسلام افضل ہے ؟ آپ نے فرمایا: ’’جس کے ہاتھ اور زبان سے لوگ محفوظ ہیں۔‘‘ کہا گیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کون سی ہجرت افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’تم وہ چیز چھوڑ دو جسے تمہارا رب پسند نہیں فرماتا کسی نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کون سا جہاد افضل ہے۔‘‘ آپ نے فرمایا: ’’جس کسی کا تیز رفتار عمدہ گھوڑا ذبح کر دیا جائے اور اس کا خون بہا دیا جائے۔‘‘
تشریح : (۱) اسلام کا تقاضا ہے کہ ایک مسلمان کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے مسلمانوں کو کسی قسم کی کوئی تکلیف نہ پہنچے۔ (۲) ایک آدمی ایک علاقے کو اس لیے چھوڑتا ہے کہ وہاں رہ کر دین پر عمل کرنا مشکل ہے، اب وہ ہجرت کر کے اگر اللہ کی نافرمانی کرے تو یہ بات اس کے شایان شان نہیں ہے۔ (۳) اللہ کی راہ میں جہاد کرتے ہوئے جان و مال کی قربانی پیش کرنے والے مجاہدین بہت زیادہ فضیلت و منقبت کو پا لیتے ہیں۔
تخریج : مسند احمد: ۴؍۱۱۴۔ قال شعیب الارناؤط حدیث صحیح۔ معجم الاوسط، رقم : ۲۱۰۶۔ مجمع الزوائد: ۵؍۲۹۰۔ (۱) اسلام کا تقاضا ہے کہ ایک مسلمان کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے مسلمانوں کو کسی قسم کی کوئی تکلیف نہ پہنچے۔ (۲) ایک آدمی ایک علاقے کو اس لیے چھوڑتا ہے کہ وہاں رہ کر دین پر عمل کرنا مشکل ہے، اب وہ ہجرت کر کے اگر اللہ کی نافرمانی کرے تو یہ بات اس کے شایان شان نہیں ہے۔ (۳) اللہ کی راہ میں جہاد کرتے ہوئے جان و مال کی قربانی پیش کرنے والے مجاہدین بہت زیادہ فضیلت و منقبت کو پا لیتے ہیں۔