كِتَابُ الإِيمَانِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ زَيْدِ بْنِ الْحَرِيشِ الْأَهْوَازِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ مُضَرِّسٍ الطَّائِيِّ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((الْمَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ ابْنِ أَبِي خَالِدٍ إِلَّا عِمْرَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ
ایمان کا بیان
باب
سیّدنا عروہ بن مضرس طائی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ آدمی (روزِ قیامت) اس کے ساتھ ہوگا جس سے وہ محبت کرتا ہے۔‘‘
تشریح :
ہر شخص روزِ قیامت اس کے ساتھ ہوگا جس سے وہ محبت کرتا ہے یعنی روزِ قیامت باہمی محبت کرنے والے اکٹھے کردیے جائیں گے۔ لہٰذا اپنے محبوبین اسٹارز، آئیڈیلز کے بارے خوب جانچ پڑتال کرنی چاہیے کہ وہ دیندار ومتقی لوگ ہوں۔ ان کا ساتھ یقینا خوش نصیبی اور باعث عزت ہے لیکن اگر آئیڈیلز فلمی بدمعاش قسم کے لوگ ہیں تو نظر ثانی کرنی چاہیے اور اپنے پسندیدہ لوگوں کی فہرست میں نیک اور پرہیزگار لوگ ہی شامل کرنے چاہئیں۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھئے حدیث و فوائد: ۵۲۔
تخریج :
بخاري، کتاب الادب، باب علامة الحب فی الله عزوجل۔ مسلم، کتاب البر والصلة، باب المرء مع من احب، رقم : ۲۶۴۰۔
ہر شخص روزِ قیامت اس کے ساتھ ہوگا جس سے وہ محبت کرتا ہے یعنی روزِ قیامت باہمی محبت کرنے والے اکٹھے کردیے جائیں گے۔ لہٰذا اپنے محبوبین اسٹارز، آئیڈیلز کے بارے خوب جانچ پڑتال کرنی چاہیے کہ وہ دیندار ومتقی لوگ ہوں۔ ان کا ساتھ یقینا خوش نصیبی اور باعث عزت ہے لیکن اگر آئیڈیلز فلمی بدمعاش قسم کے لوگ ہیں تو نظر ثانی کرنی چاہیے اور اپنے پسندیدہ لوگوں کی فہرست میں نیک اور پرہیزگار لوگ ہی شامل کرنے چاہئیں۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھئے حدیث و فوائد: ۵۲۔